میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مریم نواز نظر انداز،پیپلز پارٹی کا حمزہ شہباز سے روابط بڑھانے کا فیصلہ

مریم نواز نظر انداز،پیپلز پارٹی کا حمزہ شہباز سے روابط بڑھانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۳۰ مارچ ۲۰۲۱

شیئر کریں

پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کو پنجاب میں اپنا وزیراعلی لانے پر حمایت کی پیشکش کردی۔پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ (ن )سے بڑھتے اختلافات کے معاملے پر نئی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے حمزہ شہباز سے روابط بڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی نے مریم نواز کا توڑ نکال لیا۔ پیپلز پارٹی نے مریم نواز کی بجائے حمزہ شہباز سے روابط بڑھانے پر غور شروع کر دیا، اس سلسلے میں بلاول بھٹو کا جلد حمزہ شہباز سے رابطے کا امکان ہے۔پیپلزپارٹی کے مطابق حمزہ شہباز مریم نواز کی نسبت معتدل ہیں۔ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کی سربراہی کمیٹی میں بھی مریم کی بجائے حمزہ شہباز کو شامل کرنے کی تجویز دینے پر غور کرے گی۔ بلاول بھٹو یہ کہہ بھی چکے ہیں کہ پنجاب پر حمزہ شہباز کا حق ہے۔ مریم نواز کے سخت بیانیہ کے ساتھ چلنا مشکل ہے۔ پی ڈی ایم کے آئندہ سربراہی اجلاس میں پیپلزپارٹی اپنا موقف پیش کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ پنجاب میں تبدیلی نا گزیر ہو چکی ہے ، مسلم لیگ ن اپنے وزیراعلی ٰکا اعلان کرے تو پیپلزپارٹی ساتھ دے گی ، اس مقصد کے لیے حکمران جماعت کے 25 سے 30 ارکان پنجاب اسمبلی رابطے میں ہیں ، پی ٹی آئی کے اپنے 30 ممبران بھی سوال کرتے ہیں کہ تبدیلی کیوں نہیں لاتے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ان ہاوَس تبدیلی کے لیے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے ، صوبے میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے شہبازشریف اور حمزہ شہباز سے رابطہ کر کے بات کریں گے۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے اختلافات کے بعد پیپلز پارٹی نے نئی سیاسی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کرلیا ، میڈیا ذرائع کے مطابق نئی حکمت عملی کے تحت پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے روابط بڑھائے گی ، اس سلسلے مین پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے درمیان جلد رابطہ متوقع ہے ، جب کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جگہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم میں شامل کرنے کی تجویز دیے جانے کا بھی امکان ہے۔میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں کا خیال ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کی صاحبزادی کے طرز سیاست کی وجہ سے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ، اس لیے پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اب مسلم لیگ ن میں ٹھنڈہ مزاج رکھنے والے رہنماؤں سے روابط بڑھائے جائیں گے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں