میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ریاست مخالف تقریر ، طالب علم عالمگیر خان کی ضمانت منظور

ریاست مخالف تقریر ، طالب علم عالمگیر خان کی ضمانت منظور

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ مارچ ۲۰۲۰

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریاست مخالف تقریر کرنے والے طالب علم عالمگیر خان کی ضمانت منظورکرلی ۔ پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ریاست مخالف تقریر کرنے والے طالب علم عالمگیرخان کی ضمانت کیس سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر وکیل ملزم نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل پنجاب یونیورسٹی کا طالب علم ہے ،جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ملزم نے ریاست مخالف تقریر کیوں کی ، کیا یہ اسٹوڈنٹ لیڈر ہے ۔جس پر وکیل ملزم نے کہا کہ نہیں، میرا موکل محرومی کا شکار ہے ، اس کے جذبات ہیں مگر وہ ریاست مخالف نہیں میرے موکل نے حکومتی کارکردگی پر تنقید کی تھی،اس پر ریاست مخالف مقدمہ نہیں بنتا۔اس موقع پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ریاست اور حکومت میں فرق ہوتاہے ،جس پر وکیل نے کہا کہ ملک میں ہرکوئی حکومت پر تنقید کرتا ہے ، ملک میں سیاست دان ایک دوسرے کو چور،ڈاکو، لٹیرا تک کہتے ہیں یہ تو طالب علم ہے ۔جس پر جسٹس قاضی امین نے کہا کہ طالب علم ہونا ملزم کا کیس میں دفاع نہیں ،طلبا قانون سے بالاترنہیں ہوتے ہمارے لیے یہ ملزم ایک عام شہری ہے ،طالب علم کو اپنی پڑھائی پر توجہ دینا چاہیے ، طلبا کو سیاست کا ایندھن نہیں بننا چاہئے ۔ جس پر وکیل ملزم نے کہا کہ مانتا ہوں اسٹوڈنٹ کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت کو کوئی یقین دہانی چاہیے کہ آئندہ ملزم صرف تعلیم پر توجہ دے گا،جس پر وکیل نے کہا کہ ملزم کی طرف سے یقین دلاتا ہوں آئندہ ایسی تقریر سے باز رہے گا۔وکیل کی یقین دہانی پر عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرلی ۔واضح رہے کہ ملزم عالمگیرخان پی ٹی ایم کے رکن قومی اسمبلی علی وزیرکا کزن ہے ،ملزم پر انتیس نومبر دوہزارانیس کو لاہور میں ریاست مخالف تقریر کا الزام تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں