میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شیخ رشید کی لال حویلی سربمہر، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ڈی سیل

شیخ رشید کی لال حویلی سربمہر، لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ڈی سیل

ویب ڈیسک
پیر, ۳۰ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی درخواست پر متروکہ وقف املاک کو ان کی رہائش گاہ لال حویلی ڈی سیل کرتے ہوئے ملحق 7 یونٹس کا معاملہ 15 دن میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائی کورٹ پنڈی بینچ میں شیخ رشید کی جانب سے لال حویلی کو ڈی سیل کرنے کی درخواست پر جسٹس مرزا وقاص روف نے سماعت کی جہاں شیخ رشید اپنے وکیل سردار رازق خان کے ہمراہ پیش ہوئیجبکہ متروکہ وقف املاک کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پنجاب ایڈووکیٹ ملک صدیق اعوان عدالت میں موجود تھے۔عدالت نے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک کو 3:30 بجے تک طلب کرلیا تھا، جس پر ریکارڈ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک نے عدالت میں موقف اپنایا کہ لال حویلی سیل نہیں کی گئی گیا بلکہ اس سے متصل پراپرٹی سیل کر دی گئی ہے۔شیخ رشید نے عدالت میں کھڑے ہو کو ایڈمنسٹریٹر کے بیان کی مخالفت کی اور کہا کہ یہ غلط بات ہے، میں بوڑھا آدمی ہوں، جھوٹ نہیں بولوں گا، لال حویلی سیل کی گئی ہے۔عدالت نے واضح موقف پیش نہ کرنے پر ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک کی سرزنش کی اور لال حویلی ڈی سیل کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس مرزا وقاص روف نے عدالت نے لال حویلی فوری طور پر ڈی سیل کرنے کی ہدایت کی اور لال حویلی سے متصل 7 یونٹس کا معاملہ متروکہ وقف املاک کو بھجوا دیا۔عدالت نے متروکہ وقف املاک کو 15 دن کے اندر درخواست گزاروں کا موقف سن کر معاملہ نمٹانے کا حکم دیا۔قبل ازیں شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت متروکہ وقف املاک کا لال حویلی سیل کرنے کا اقدام غیر قانونی قرار دے، عدالت متروکہ وقف املاک کو لال حویلی کے رہائشیوں کو زبردستی بے دخل کرنے سے روکے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ لال حویلی کے حوالے سے اپیل اب بھی زیر سماعت ہے،سیاسی دباں پر متروکہ وقف املاک کی جانب سے لال حویلی سیل کی گئی، لال حویلی کو سیل کرنے کا مقصد سیاسی انتقام ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ متروکہ وقف املاک کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا گیا، لال حویلی میری ملکیت ہے، لال حویلی کی ملکیت سیلز ڈیڈ کے ذریعے سب رجسٹرار راولپنڈی میں رجسٹرڈ ہے۔متروکہ وقف املاک راولپنڈی کی جانب سے لال حویلی سمیت 7 یونٹس کو سیل کرتے ہوئے حکام کا کہنا تھا کہ سرکاری اراضی پر عرصہ دراز سے قبضہ کیا گیا تھا۔ان کا مقف تھا کہ بلڈنگز سیل کرتے ہوئے راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری آپریشن میں شامل تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں