محکمہ لائیو اسٹاک میں اربوں روپے کی میگا کرپشن کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک میں اربوں روپے کی میگا کرپشن کا انکشاف، دو ارب کا توڑی بھوسہ پنجاب سے خریدا گیا، غیر معیاری بھوسے کو سندھ بھر میں سیلاب متاثر مویشی مالکوں کو تقسیم کیا گیا، جعلی ناموں اور کمپنیوں کو کوٹیشن پر ٹھیکے دئے گئے، غیرقانونی طور پر ڈائریکٹر جنرل کے عھدے پر براجمان ڈاکٹر نذیر کلہوڑو نے محکمے کی اینٹ سے اینٹ بجا دی، اینٹی کرپشن کی تحقیقات رکوانے کی بھی کوشش، تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں میگا کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق دوران سیلاب ایمرجنسی بنیادوں پر سندھ کی مویشیوں کی ویکسین سمیت توڑی بھوسہ دینے کا آغاز کیا گیا تھا، ملنے والے کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک نے بغیر کسے قواعد و ضوابط کے دو ارب کا توڑی بھوسہ کی خریداری دکھا کر رقم نکال لی، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے تمام قواعد و ضوابط کو روندتے ہوئے اپنے قریبی افراد کی کمپنیوں پنجتن ٹریڈرز، علی علی ٹریڈرز و دیگر 4 5 کمپنیوں کو کوٹیشن کے بنیاد پر بھوسہ خریدنے کا ٹھیکہ دیا گیا، حیرت انگیز طور پر سندھ میں بڑی تعداد میں توڑی بھوسہ موجود تھا لیکن تمام خریداری پنجاب سے کی گئی، ذرائع کے مطابق تقسیم ہونے والا توڑی بھوسہ غیرمعیاری تھا جس کے باعث مویشیوں میں بیماریوں نے بھی جنم لیا، ذرائع کے مطابق مذکورہ تمام کام ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو کی سرپرستی میں کیا گیا اور افسران نے بہتی گنگا میں ہاتھ دہوئے، میگا کرپشن پر اینٹی کرپشن نے ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو سمیت 4 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم ذرائع کے مطابق بااثر ڈائریکٹر جنرل نے تحقیقات رکوانے کیلئے اثر رسوخ استعمال کرنا شروع کردیا ہے، واضع رہے کہ ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ کی کرسی پر گذشتہ ایک سال سے غیرقانونی طور پر نذیر کلہوڑو براجمان ہے، نذیر کلہوڑو سندھ حکومت کا ملازم نہیں وہ کورنگی میں واقع سابقہ سندھ پولٹری انسٹیٹیوٹ اور موجودہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف اینیمل ہیلتھ سائنسز نامی خودمختار ادارے میں بھرتی ہوا، نذیر کلہوڑو کی مقرری سپریم کورٹ میں بھی چلینج کی گئی ہے۔