اسٹیشن ہاؤس آفیسر منگھو پیر عدنان صدیقی کی سرپرستی میں افغانی قبضہ گروپ سرگرم
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ ) ” ڈسٹرکٹ ملیر ” ڈسٹرکٹ سینٹرل / سرجانی ٹاؤن "۔ڈسٹرکٹ ویسٹ میں لینڈ گریبرز نے اپنا قانون و نفاز قائم کر لیا ” اربوں / کھربوں کی سرکاری و غیر سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگانے میں مصروف لینڈ مافیا اور انکے سرپرست و سہولت کار ” ریاستی قاعدے قوانین سے بے نیاز ‘ مزکورہ علاقوں میں ” سیاسی ” سماجی ” انتظامی سطح پر موجود لینڈ گریبرز کے سرپرست و سہولت کاروں نے ” سپریم کورٹ سمیت ریاستی رٹ ” کے احکامات و نفاز پر سوالات کھڑے کردیے ( 4 ) ہزار ایکڑ کے لگ بھگ سرکاری / غیرسرکاری اراضی پر ” عیسیٰ جان افغانی ” اور اسکے کارندے قابض ادھر علاقائی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق مزکورہ افغانی قبضہ گروپ کو متعلقہ سابق ” اسٹیشن ہاؤس آفیسر منگھو پیر ” عدنان صدیقی ” کی مکمل سرپرستی و حمایت حاصل رہی جسکی بنیاد پر لاکھوں کروڑوں کی سرکاری و نجی اراضی کو ٹھکانے لگایا گیا۔ واضح رہے مقامی شہری شاید شیخ نے بتایا کہ مزکورہ قبضہ گروپس نے اسکی ( 4 ) ایکڑ اراضی پر قبضہ کرتے ہوئے بغیر کاغزات کے دوسری پارٹی کو فروخت کرڈالی اور دوسری پارٹی اس 4 ایکڑ کو سادہ لوح شہریوں کو فروخت کرنے کئلے پلاٹنگ کا کھیل رچانے کو تیار ہیں جسکی بنیاد پر لاکھوں کروڑوں ٹھکانے لگائے جاینگے جبکہ شہری نے مزید بتایا کہ ” ایس ایس پی ویسٹ ” نے مزکورہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری طور پر قانونی کاروائی کا آغاز کرتے ” ایف آئی آر ” کا اندراج کرلیا ہئے جس پر اس شہری سمیت دیگر الاٹیز نے شکر و خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جلد اس افغانی قبضہ گروپ کو سرکاری و غیر سرکاری اراضی سے نہ صرف بے دخل کیا جائے گا بلکہ اسکے خلاف سخت ترین قانونی کاروائی عمل لائی جائے گی نیز اسکی پشت پناہی و سہولت کاروں کو بھی بینقاب کرتے ہوئے قانون کے کٹہرے میں لاکر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائنگے مزکورہ قبضہ مافیا کی زمینوں پر آزادانہ قبضے کی کاروائیوں پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر و ایڈمنسٹریٹر / اسسٹنٹ کمشنر منگھو پیر / مختار کار / متعلقہ تھانہ پولیس و دیگر سرکاری اداروں کی مجرمانہ غفلت و چشم پوشی اور خاموشی بھی اپنی جگہ سوالیہ نشان ہے مختلف سیاسی سماجی مزہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات وزیر داخلہ سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اٹھائے گئے حلف اور اپنے فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔