سندھ حکومت نے گھٹنے ٹیک دیے،ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات منظور
شیئر کریں
سندھ حکومت نے سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔
سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں تعینات ینگ ڈاکٹرز تنخواہوں میں اضافے، ہیلتھ الائونس اور انشورنس سمیت دیگر مراعات نا ملنے پر احتجاج کررہے تھے، محکمہ صحت سندھ نے صورت حال کو دیکھتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات مان لیے ہیں۔وزیر صحت سندھ عذرا فضل اللہ پیچوہو نے کہا ہے کہ مختلف کیڈز میں 25 ہزار سے 75 ہزار تک اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد گریڈ 17 اور 18 کے ڈاکٹرز 60 ہزار جب کہ گریڈ 19 اور 20 کے ڈاکٹرز 90 ہزار روپے تک الائونس لے سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپیل کرتی ہیں کہ ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز مریضوں کی تکالیف کو مد نظر رکھتے ہوئے ہڑتال ختم کردیں۔اس سے قبل سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں تعینات ینگ ڈاکٹرزنے تنخواہوں میں اضافے، ہیلتھ الائونس اور انشورنس سمیت دیگر مراعات نہ ملنے پر دوسرے روز بھی احتجاج کیا، دوسرے روز بھی تمام سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند رہیں جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمار داروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے، یہاں کوئی کام رشوت کے بغیر نہیں ہوتا، ہم محکمہ صحت سندھ کی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں، سپریم کورٹ ڈاکٹروں کے مسائل حل کرنے کے لیے حکم دے چکی ہے لیکن عدالتی حکم پر بھی محکمہ صحت اور انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی مطالبات کے حق میں ان کا احتجاج بدھ تک جاری رہے گا، مطالبات نا ماننے کی صورت میں آئندہ ایمرجنسی اور وارڈز بھی بند کریں گے اور وزیر اعلیٰ ہائوس کا گھیرائو بھی کریں گے،جس کی ذمہ دار حکومت سندھ اور محکمہ صحت خود ہوگا۔