
لبنان چھوڑنے کی کوشش،بشار الاسد کی رشتہ دار خواتین گرفتار
شیئر کریں
لبنان کے عدالتی اور سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ معزول شامی صدر بشار الاسد کے ایک کزن کی اہلیہ اور بیٹی کو بیروت ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا گیا جب وہ مبینہ طور پر جعلی پاسپورٹ کے ساتھ باہر جانے کی کوشش میں تھیں۔ اسد کے چچا ایک دن پہلے چلے گئے تھے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے سابق نائب صدر رفعت اسد کے بیٹے اور بشار الاسد کے چچا دورید الاسد کی اہلیہ راشا خازم اور ان کی بیٹی شمس کو لبنان میں غیر قانونی طور پرا سمگل کیا گیا تھا اور گرفتاری کے وقت وہ مصر جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ یہ بات اس کیس سے واقف پانچ لبنانی اہلکاروں نے بتائیں۔ وہ لبنانی جنرل سکیورٹی کے زیرِ حراست ہیں۔ حکام نے کہا کہ رفعت اسد ایک دن پہلے اپنے اصلی پاسپورٹ پر باہر چلے گئے تھے اور انہیں نہیں روکا گیا۔عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ انہیں عوامی سطح پر اس کیس پر بات کرنے کا اختیار نہیں تھا۔سوئس وفاقی استغاثہ نے مارچ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں رفعت پر فردِ جرم عائد کی تھی جنہوں نے چار عشروں سے زائد عرصہ قبل مبینہ طور پر قتل اور تشدد کا حکم دیا۔شام کے سابق حکمران بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کے بھائی رفعت الاسد نے توپ خانے کے اس یونٹ کی قیادت کی تھی جس نے حماہ شہر پر گولہ باری کی اور ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے۔ اس پر انہیں حماہ کے قصاب کا لقب ملا۔ایک محتاط اندازے کے مطابق رفعت الاسد نے 1982میں احتجاج بزورِ طاقت کچلتے ہوئے دس سے تیس ہزار افراد ہلاک کیے ۔اس سال کے شروع میں رفعت اسد پر سوئٹزرلینڈ میں حماہ کے حوالے سے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔خیال ہے کہ اس مہینے کے شروع میں اسد کے زوال کی رات جب باغی افواج دمشق میں داخل ہوئیں تو دسیوں ہزار شامی غیر قانونی طور پر لبنان میں داخل ہو گئے ۔لبنان کے سکیورٹی اور عدالتی حکام نے بتایا کہ شامی فوج کے بدنام زمانہ فورتھ ڈویژن کے 20 سے زائد ارکان، ملٹری انٹیلی جنس افسران اور اسد کی سکیورٹی فورسز سے وابستہ دیگر افراد کو قبل ازیں لبنان میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان میں سے بعض کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے اپنے ہتھیار فروخت کرنے کی کوشش کی۔ لبنان کے پبلک پراسیکیوشن آفس کو بھی انٹرپول کا ایک نوٹس موصول ہوا ہے جس میں اسد کے دور میں شامی انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر جمیل الحسن کی گرفتاری کی درخواست کی گئی ہے ۔ لبنان کے نگراں وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے پہلے رائٹرز کو بتایا تھا کہ لبنان انٹرپول کی جانب سے الحسن کی گرفتاری کی درخواست کے سلسلے میں تعاون کرے گا۔