چین سے آنے والوں کے کووڈ ٹیسٹ کا فیصلہ
شیئر کریں
بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی کورونا اسکریننگ دوبارہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان کی جانب سے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی کورونا اسکریننگ دوبارہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دوبارہ اسکریننگ کا فیصلہ دنیا بھر میں کورونا وبا کے پھیلا کے تناظر میں کیا گیا۔تاہم اس سلسلے میں بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ دوبارہ سخت کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا جس کے تحت پاکستان کے تمام ایئرپورٹس پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی سخت نگرانی کی جائے گی۔حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ بیمار شخص کا فوری طور پر ایئرپورٹ ہیلتھ سروس کا عملہ آر اے ٹی ٹیسٹ کرے گا، ہر فلائٹ کے دو فیصد مسافروں کی ہرصورت اسکریننگ کی جائے، اسکریننگ کے عمل پر مسافر کی مزاحمت پر سول ایوی ایشن ویجیلنس کا عملہ اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کا عملہ معاونت فراہم کرے جب کہ جاری ہدایات پر فوری طور سے عملدرآمد کیا جائے۔دوسری جانب این سی او سی کی ہدایت پر محکمہ صحت سندھ نے نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے چین سے آنے والے تمام مسافروں کا کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔محکمہ صحت سندھ نے این سی او سی کی ہدایت پر کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ سے بچائو کے لیے اقدامات کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔محکمہ صحت سندھ کے نوٹی فکیشن کے مطابق چین سے آنے والے تمام مسافروں کے کورونا ٹیسٹ لازمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مثبت کیس آنے پر متاثرہ مسافر کو قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق متعدد لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کرنے کے بعد فالس نیگیٹو کا نتیجہ آتا ہے، لیکن علامات والے مسافر کا پی سی آر ٹیسٹ لازمی کیا جائے گا۔تمام مسافروں کو فائزر کا بوسٹر ڈوز لگایا جائے گا،اگر کسی مسافر کو 6 مہینے کے دوران فائزر ویکیسن لگی ہوئی ہے تو اسے ویکسین نہیں لگائی جائیگی۔علامات ہونے اور ٹیسٹ منفی آنے کے باوجود مریض کا چیسٹ ایکسرے بھی ہوگا۔محکمہ صحت سندھ کی جاری ہدایات کے مطابق عوامی مقامات پر ماسک لازمی پہنا جائے اور اجتماعات کرنے سے بھی گریز کیا جائے۔