کراچی میں شدید گیس بحران ، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 22 گھنٹے تک جا پہنچا
شیئر کریں
شہر قائد شدید گیس بحران کی زد میں، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 22 گھنٹے تک جا پہنچا۔ ڈیمانڈ سپلائی کا فرق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 300 ایم ایم سی ایف ڈی کو عبور کرگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گیس بحران مسلسل شدت اختیار کرتا جا رہا ہے جبکہ گیس کی طویل ترین بندش کے باعث صارفین پریشانی کاشکار،خواتین کوکھانابنانے میں مشکلات کاسامنا،ہوٹلوں پررش بڑھ گیا،عوام کے صبرکاپیمانہ لبریز،کئی علاقوں میں گیس کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج بھی کیاجارہاہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر قائد میں گیس کی لوڈ شیڈنگ 22 گھنٹے تک جا پہنچی ہے۔اس حوالے سے ایس ایس جی سی حکام نے بتایا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیمانڈ سپلائی کا فرق 300 ایم ایم سی ایف ڈی کو عبور کر گیا ہے۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پہلی بار موجودہ ڈیمانڈ 1260 ایم ایم سی ایف ڈی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ اس وقت جو سپلائی ہے وہ 952 ایم ایم سی ایف ڈی دی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق سوئی سدرن حکام کی جانب سے بھی مؤقف دیا گیا ہے جس ان کا کہنا ہے کہ گیس فیلڈ میں فنی خرابی پر شارٹ فال میں اضافہ ہوا ہے۔حکام نے بتایا کہ فنی خرابی کے باعث شارٹ فال کے بعد گیس کا مجموعی شارٹ فال 302 ایم ایم سی ایف ڈی ہوگیا ہے جبکہ فیلڈ بند ہونے سے 85 ایم ایم سی ایف ڈی گیس سسٹم سے نکل چکی ہے۔ دوسری جانب حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی مشروط فراہمی کی منظوری دے دی۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت نے ایک ماہ کے تعطل کے بعد ٹیکسٹائل ملوں کے جنریشن پلانٹس کو مشروط طور پر 50 فیصد گیس فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔یہ رضامندی مشروط ہے جس کے تحت ٹیکسٹائل کمپنیاں تحریری طور پر اس بات کا اقرار کریں گی کہ وہ حکم امتناع نہیں لیں گی اور انرجی ا?ڈٹ کروائیں گی۔اس حوالے سے قومی اخبار ڈان نیوز کے مطابق حماد اظہر کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد اور آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (ایپٹما) پیر کے روز ایک معاہدے پر پہنچے جس کے تحت حکومت ٹیکسٹائل ملوں کو ان کی ضرورت کی نصف یعنی یومیہ 75 ملین کیوبک فٹ (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس فراہم کرے گی، یہ گیس صرف کو جنریشن پلانٹس کو دی جائے گی۔اور اس کے بدلے میں ٹیکسٹائل مل مالکان تحریری طور پر اس بات کا اقرار کریں گے کہ وہ گیس کے کنکشن برقرار رکھنے کے لیے حکم امتناع نہیں لیں گے، ساتھ ہی ٹیکسٹائل ملیں انرجی ایفیشنسی ا?ڈٹ جمع کروائیں گی اور 30 جون تک ایسا نہ کرنے پر انہیں گیس کی فراہمی مستقل طور پر منقطع کردی جائے گی۔ اب ہر ٹیکسٹائل مل کے لیے انرجی ایفیشنسی ا?ڈٹ کروانا ضروری ہوچکا ہے اور اسے 30 جون 2022ئتک مکمل کرنا ہوگا۔