میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سپریم کورٹ کی ہدایت نظر انداز،سندھ حکومت نے او پی ایس افسر سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان لگا دیا

سپریم کورٹ کی ہدایت نظر انداز،سندھ حکومت نے او پی ایس افسر سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان لگا دیا

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

( رپورٹ۔ اسلم شاہ ) سپریم کورٹ کی ہدایت کے برخلاف سندھ حکومت نے او پی ایس افسر کو سینئر ڈائریکٹر ماسٹر پلان تعینات کردیا ہے ، ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالوقار میمن گریڈ19میں ہے ان کوگریڈ 20 کراچی کا ماسٹرپلان کا سینئر ڈائریکڑ کا اضافی چارج دیدیا ہے یہ عہدہ گذشتہ ڈیڑ ھ ماہ سے خالی ہے اس عہدے پر ولایت علی داتا کے ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے پر 16نومبر 2020ء کو خالی ہوگیا تھا ،کراچی کا ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کئی عرصہ سے سینئر اور ٹیکنکل افسران کی مسلسل کمی ہے ان کے جگہ ملازمتوں میں ٹیکنکل اور کنسلٹنٹ کی تقرری کے کئی بارکوشش ناکام سے دوچار ہوچکا ہے ٹاون پلانر اور اربن پلانر کے ساتھ ساتھ ماسٹر پلان کے ٹیکنکل انجینئرز سرکاری عہدے پر تعینات نہیں ہونا چاہتے واضح رہے کہ کراچی کا ماسٹر پلان کی تشکیل سابق ناظم کراچی مصطفی کمال کے دور میں مکمل ہوا تھا جس پر بڑے دعوی کیئے گئے تھے نئے ماسٹر پلان کو2020ء کا نام دیا گیا تھا اورڈائریکٹر ماسٹر پلان حافظ جاوید نے اپنے ناکامی پر ازخو د ریٹائرڈ منٹ ہوگئے،12سال سے مسلسل اقتدار میں رہنے والی جماعت پیپلز پارٹی نے نئے ماسٹر پلان پر عملدآمد کرنے میں ناکام رہی ہے 2020ء کو ختم ہونے میں دو روز رہ گئے کراچی کا پہلا ماسٹر پلان 1975ء میں تشکیل دیا گیا تھا جس پر بھی پیپلز پارٹی نے عملدآمد میں رکاوٹ بن گئی کراچی کا المیہ ہے کہ کسی ماسٹرپلان پر عملدآمد کے بغیر شہر کی ترقیاتی کام جاری ہے زمینوں کی حیثیت کو تبدیل کا سوال سپریم کورٹ اٹھا یا ہے، رفاعی پلاٹوں پرشادی لان کے خلاف مہم بھی اس کا حصہ تھی جبکہ عسکری اداروں سمیت دیگر اداروں نے ماسٹر پلان نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سروسز کے لئے مختص اراضی کا تجارتی بنیاد وں پر تبدیل کا ایک سلسلہ شہر میں جاری ہے کراچی کا ماسٹر پلان نہ ہونے کی وجہ 21لینڈ کنٹرول اداروں نے اپنی ریاست الگ الگ قائم کررکھا ہے جو نہ تو مشاورات کرتے ہے اورنہ کسی معاملے میں تعاون کرتے ہیں جس کی وجہ سے کراچی شہر ایک کنٹریکٹ کا جنگل بن چکا ہے پارکس ، کھیل کے میدان، مساجد ، رفاعی ، فلاحی ، گرین بیلٹ ، سیوریج ،برساتی نالے کی سرکاری زمینوں پر قبضہ کا سلسلہ جاری ہے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ بھی تیز ی سے جاری ہے سڑکیں گلیاں تنگ ہوتا جارہا ہے، اربن پلانگ کا کوئی ادارہ نہیں رہا ہے کراچی ماسٹر پلان کو سابق ڈائریکٹرجنرل منظور کاکا نے اپنے ناجائز اختیار کو استعما ل کرکے شہر کے 12سو سے ذائد عمارتوں کو رہائشی اور رفاعی پلاٹوں کی حیثیت تبدیل کیا ہے جن میں سپریم کورٹ نے 800کمرشل ہونے والی حکمنامہ کو منسوخ کردیا ہے لیکن اکثریت عمارتیں تجارتی بنیاد پر تعمیرات مکمل ہوچکا ہے نئے سینئر ڈائریکٹر عبدالوقار میمن سے کچھ اچھی توقعات نہیں کراچی ماسٹر پلان ڈیپارٹمنٹ کو سندھ بلڈنگ کنٹر ول کے ماتحت کرنے سے بھی اس کی کارکردگی متاثر ہوا ہے اور ایکٹ2014ء کے تحت مدر ڈیپارٹمنٹ کو ایک بچے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ماتحت کردیا گیا


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں