میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ،وزیراعظم

اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ،وزیراعظم

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۹ نومبر ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے،استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے،ملک کو معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اس کے کرتا دھرتا ہیں، انتشاری ٹولے میں شرپسند عناصر کی فوری شناخت کرکے انکو قرار واقعی سزا دلوائی جائے،آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے۔وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کو گزشتہ دنوں ملک میں دھرنوں کی صورت میں احتجاج کرنے والوں کی جانب سے سرکاری املاک اور پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں تاریخی کرپشن اور اپنی حکومت بچانے کیلئے اسکو دیوالیہ کرنے والوں کی مذموم سازشیں رچنے والے قانون کی گرفت میں آئے۔ شہبازشریف نے کہاکہ قانونی راستہ اپنانے کی بجائے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک بھر میں انتشار کی فضاء پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا،آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ دنوں کے واقعات میں عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں 26ویں سکیورٹی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قومی سلامتی کا براہ راست تعلق معاشی سلامتی سے ہے،ا سٹاک ایکسچینج میں تاریخی ریکارڈ اضافہ، مہنگائی کی شرح میں کمی، آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں برآمدات اور ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اپنی تمام توانائیاں اور وسائل ملکی معیشت کے استحکام کیلئے بروئے کار لا رہے ہیں، زراعت، صنعت، برآمد کنندگان اور حکومت کو ملکی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا، اسلام آباد میں مسلح لشکر کشی کے ذریعے غیر یقینی اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، پاکستان کے دشمن سب کچھ تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اب بھی کئی چیلنجوں کا سامنا ہے، جون 2023ء میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، اس پر ہم نے سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کی اور آئی ایم ایف کے ساتھ جامع مذاکرات کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں منصوبے بنا کر نظر انداز کئے گئے، ہم اپنے منصوبوں پر من و عن عملدرآمد کریں گے۔فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن پر پیغام میں انہوں نے کہاکہ پاکستان فلسطینی عوام کی آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے جائز جدوجہد کی پر عزم طریقے سے حمایت جاری رکھے گا،عالمی برادری فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری طور پر روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے،غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں