محکمہ تعلیم کراچی کی ناقص حکمت عملی ،گرلز اسکول کا تشخص ہی ختم
شیئر کریں
محکمہ تعلیم کراچی کی ناقص حکمت عملی , گرلز اسکول کا تشخص ہی ختم کردیا گیا, لڑکیوں کے اسکول کا میڈیم تبدیل کرکے بوائز اسکول میں ڈال دیا گیا 467 لڑکیوں کا تعلیمی مستقبل داو پر لگا دیا گیا والدین سراپا احتجاج بن گئے تفصیلات کے مطابق نیو کراچی سیکٹر 5بی میں 1985 لڑکیوں کے گورنمنٹ حیدری گرلز اسکول قائم کیا گیا تھا جس میں 38 سال سے ہر سیشن میں 500 کے لگ بھگ لڑکیاں تعلیم و تدریس میں شامل رہیں جو کہ صرف لڑکیوں کے کیلئے ہی مختص تھا تدریسی عمل و انتظامی امور پر بھی خواتین اساتذہ ہی تعینات تھیں جس سے لڑکیا ںبلا خوف و خطر تعلیم حاصل کرنے میں سرگرم عمل تھیں لیکن نئے ڈاریکٹر تعلیم یار محمد بالادی نے اپنی ناقص حکمت عملی کے تحت مزکورہ اسکول کی اپنی حیثیئت اور تشخص کو ختم کردیا اور 467 سے زائد زیر تعلیم و تدریس لڑکیوں کو گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول میں لڑکوں میں منتقل کردیا ہے جس میں کامران لاشاری کو انچارج ہیڈ ماسٹر تعینات کیا گیا ہے جبکہ دیگر مرد اساتذہ کی بھی کثیر تعداد موجود ہے جس سے لڑکیوں اور والدین میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے والدین سراپا احتجاج بن گئے تمام والدین نے جرأت کو بتایا کے وہ لڑکوں کے اسکول میں اپنی بیٹیوں کو تعلیم دلوانے سے قاصر ہیں اس طرح شہر کراچی کی لڑکیوں کا تعلیمی مستقبل داو پر لگ گیا ہے والدین اور اہل محلہ نے حیدری اسکول کو اپنی اصل شناخت کے ساتھ واپس کرنے کی درخواست کی ہے۔