میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیشنل بینک کی ملک بھر کی برانچوں میں کروڑوں کے فراڈ

نیشنل بینک کی ملک بھر کی برانچوں میں کروڑوں کے فراڈ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(جرأت رپورٹ)نیشنل بینک کے ملک بھر میں اسکینڈلز، لورالائی برانچ کے اے ٹی ایم میں جمع کی گئی رقم میں کروڑوں روپے کا فراڈ سامنے آگیا۔ملوث افسران کے خلاف کارروائی، انتظامیہ رقم وصول کرنے میں ناکام ہوگئی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے شہر لورالائی میں نیشنل بینک کی دو برانچز کے اے ٹی ایم میں جمع کی گئی رقم اور جاری کروائی گئی رقم میں فرق سامنے آیا ، رقوم دسمبر 2017سے مئی 2018 تک جاری ہوئیں، بھانڈا پھوٹنے پر اس وقت کے منیجر او جی ون بابر بٹ کو معطل کردیا گیا، بعد میں بابر بٹ نے فراڈ کا اعتراف کرتے ہوئے رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا، انکوائری کمیٹی نے 4 افسران اور ملازمین کو ملوث قرار دیا، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لورالائی میں اے ٹی ایم کی رقوم میں 6کروڑ 90لاکھ روپے کا فراڈ کیا گیا،ملوث افسران اور ملازمین نے 20 لاکھ 20 ہزار روپے واپس کیے ، اس طرح قومی ادارے کو کروڑوں روپے واپس نہیں کیے گئے اور ادارے کا نقصان ہوا۔ نیشنل بینک کے افسران کا کہنا ہے کہ لورالائی برانچ کے آپریشن منیجر برانچ کے اے ٹی ایم رقوم بیلنس کرنے اور ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام ہوئے، آپریشن منیجر کی ناکامی اور نظرانداز کرنے کے باعث کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث افسران اور ملازمین کو غبن کی سہولت مل گئی، نیشنل بینک کا اے ٹی ایم غیر ضروری جگہ پر نصب کیا گیا اور غیر تربیت یافتہ عملہ اے ٹی ایم میں رقم ڈالنے کی ذمہ داری ادا کرتا رہا جس کے باعث نیشنل بینک کے افسران اور ملازمین نے کروڑوں روپے کا فراڈ کیا، نیشنل بینک کے خیرخواہوں کا کہنا ہے کہ لورالائی میں کروڑوں روپے کے فراڈ اور اے ٹی ایم نصب کرنے کی دوبارہ شفاف تحقیقات ہونی چاہئے اور غیر تربیت یافتہ عملے کو تعینات کرنے والے افسران کے نام سامنے لانے چاہئے،یہ بھی معلوم کرنے کی ضرور ت ہے کہ آخر کیوں صرف ایک ہی شخص کو اے ٹی ایم کی رقوم تک مکمل رسائی دی گئی؟


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں