کشمیری مجاہدین کا فدائی حملہ،2افسران سمیت 7بھارتی فوجی ہلاک
شیئر کریں
فدائین نے رنگروٹہ کے اس فوجی کیمپ پر دھاوا بولا جس میں ایل او سی اور پاکستانی علاقے پر بلااشتعال فائرنگ کی منصوبہ سازی ہوتی تھی ،ذرائع
درجنوں بھارتی فوجی زخمی۔3فدائین کی شہادت کی بھی اطلاعات ۔بھارتی فوج مظالم سے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کرسکتی ،حریت رہنما
مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی نے علاقے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ، ہماری برداشت کی پالیسی کو کمزوری سمجھنا
بھارت کیلئے خطرناک ہو گا،سبکدوش آرمی چیف راحیل شریف کی آخری خطاب میں تنبیہ، او آئی سی کا کشمیریوں کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ
میگزین رپورٹ
مقبوضہ جموں میں بھارتی فوج کی شمالی کمان کے ایک کیمپ پر حریت پسندوں کے ایک فدائی حملے میں دو افسران سمیت سات فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔مجاہدین نے جموں میں واقع نگروٹہ کیمپ کو نشانہ بنایا ۔لائن آف کنٹرول اور پاکستانی علاقے میں سرحدی جارحیت کی منصوبہ بندی کے لیے اہمیت کا حامل ہے ۔
کشمیر میں جاری حریت تحریک سے وابستہ ذرائع نے بتایا کہ یہ کشمیر میں جاری غاصب بھارتی فوجیوں کے ظلم وتشدد کا ردعمل ہے اور کشمیری مجاہدین بھارت کی سفاکانہ وبزدلانہ حرکتوں کا جواب اپنی جرا¿ت مندانہ کارروائیوں سے دیتے رہیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کشمیر میں نوجوان مجاہد برہان وانی کی شہادت اور شہریوں پر مظالم سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہیں جاسکتا بلکہ شہادتیں کشمیریوں کی تحریک آزادی کے لیے مہمیز کا کام دیتی ہیں۔
یہ گزشتہ دو ماہ کے دوران بھارتی فوج کے کسی ٹھکانے پر اپنی نوعیت کا یہ تیسرا بڑا حملہ ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق منگل کی صبح پولیس کی وردیوں میں ملبوس مسلح حملہ آوروں نے نگروٹہ میں کور ہیڈکوارٹر سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر تعینات فوجی یونٹ پر دھاوا بولا۔
واقعات کے مطابق فدائی مجاہدین دلیرانہ طریقے سے آفیسرز میس میں گھتے چلے گئے۔دستی بموں اور فائرنگ کے نتیجے میں ابتدائی طور پر ایک فوجی افسر اور تین اہلکارمارے گئے جبکہ اس دوران مجاہدین دو ایسی عمارتوں میں داخل ہونے میں کامیاب رہے جہاں12 فوجی اہلکار موجود تھے جن کی بازیابی کے لیے بھارتی فوج نے آپریشن شروع کیا اطلاعات یہ ہیں کہ اس دوران 3مجاہدین بے جگری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے جبکہ ایک بھارتی فوجی افسر اور دو اہلکار بھی اس دوران جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اوردرجنوں بھارتی فوجی زخم چاٹنے پر مجبور ہوگئے۔
ادھربھارتی فوج کے مطابق مقابلے میں تینوں حملہ آور مارے گئے اور اب علاقے کو کلیئر کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
خیال رہے کہ نگروٹہ میں ہی بھارتی فوج کی سب سے زیادہ سرگرم شمالی کمان کا ہیڈکوارٹر قائم ہے۔یہ حملہ 166 میڈیم رجمنٹ آرٹلری کے کیمپ پر کیا گیا۔ اسی یونٹ میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر مبینہ دراندازی کے خلاف منصوبہ بندی بھی ہوتی ہے۔اس حملے کے بعد نگروٹہ میں فوجی تنصیبات کے قریب گاڑیوں کی آمدورفت روک دی گئی اور انتظامیہ نے اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔
اس دوران بھارتی سرحدی حفاظتی فورس (بی ایس ایف) نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جموں میں ہی سامبا ضلع کے رام نگر اور چملی یال سیکٹر کے قریب تین مسلح دراندازوں کو ایک تصادم کے دوران ہلاک کیا۔تصادم میں ایک بی ایس ایف جوان زخمی ہوگیا ہے۔
پاکستان میں آرمی چیف کی تبدیلی کی تقریب کے موقع پر اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے والے اور پاکستان میں انتہائی مقبول جنرل راحیل شریف نے چارج چھوڑنے سے قبل اس خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کو متنبہ کیا کہ کشمیر میں حالیہ کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کی ’برداشت‘ کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ قیادت کی تبدیلی کے لیے ایک خصوصی تقریب راولپنڈی میں قائم پاکستانی فوج کے ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوئی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی فوج کے نئے سربراہ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
راحیل شریف کا اپنے خطاب میں کہنا تھا، ”بدقسمتی سے حالیہ مہینوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی اور بھارت کے جارحیت پسندانہ اقدامات نے علاقے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔“ ان کا مزید کہنا تھا، ”میں یہ بات بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہماری برداشت کی پالیسی کو کمزوری سمجھنا اس کے لیے خطرناک ہو گا۔“
جنرل راحیل شریف کے مطابق، ”یہ حقیقت ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور ترقی کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس کے لیے عالمی برادری کو اس پر خاص توجہ دینا چاہیے۔“
پاکستان میں فوجی قیادت کی اس تبدیلی کے دن ہی کشمیر میں ایک فوجی اڈے پرحریت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔
تقریب سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کہتے ہیں کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی صورتحال ٹھیک ہوجائے گی۔سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق آرمی نے پاک فوج کی کمانڈ میں تبدیلی کی تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد صحافیوں سے ہونے والی گفتگو میں کیا۔آرمی چیف نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کی بہتری کے لیے میڈیا کو اس کردار کو جاری رکھنا چاہیئے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ میڈیا اپنے کردار کو اسی جوش اور جذبے سے جاری رکھے گا۔
لائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ جلد ٹھیک ہوجائے گی۔
دوسری جانب اسلامی کانفرنس کی تنظیم(او آئی سی)نے کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کیلئے ان کی جائز جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کیخلاف طاقت کا استعمال بند کرے۔منگل کو دفترخارجہ کے ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر سے متعلق او آئی سی کے سیکرٹری جنرل خصوصی نمائندہ عبداللہ العلیم نے جدہ میںکشمیر سے متعلق سمینار اور تصویری نمائش کے موقع پر کہا کہ حال ہی میں مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی کشمیری عوام کی آزادی کیلئے جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔
او آئی سی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نہتے کشمیریوں کیخلاف طاقت کا استعمال فوری بند کرے۔سمینار اور تصویری نمائش کا اہتمام او آئی سی اور جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔قونصل جنرل شہر یار اکبر خان نے اپنے خیر مقدمی کلمات میںکہا کہ تقریب کا اہتمام 1947میں بھارتی فورسز کی مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی داخلے کی یاد میں کیا گیا تھا۔
کشمیری عوام کے نمائندے غلام محمد صفی نے سمینار کے شرکاءکو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور عالمی برادی سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے میں اپنا کردار ادا کرے۔
چیئر مین کشمیر کمیٹی جدہ مسعود احمد نے عالمی برادی پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں المیے پر چپ کا روزہ توڑے۔ کشمیری عوام کی جانب سے عبداللہ العلیم نے ایک قرار داد پیش کی،جس میں او آئی سی سے کشمیر کا مسلہ حل کرنے کیلئے کوششیں مزید تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں پاکستان کے سفیرمنظور الحق نے مسلہ کشمیر کی حمایت پر او آئی سی اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھارت کی ساتھ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستان اور بھارت کی طرف سے گزشتہ دو ماہ کے دوران اب تک 300 سے زائد مرتبہ سیزفائر کی خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔ ایک دوسرے کی فوجی پوزیشنوں اور سرحدی دیہات میں کی جانے والی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک کم از کم 17 بھارتی فوجی اور 12 سویلین ہلاک ہو چکے ہیں۔
پاکستانی حکام کے مطابق بھارتی افواج کی سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 44 افرادشہید ہو چکے ہیں۔ ان میں وہ 11 عام شہری بھی شامل ہیں جو ایک بس پر بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوئے تھے۔