محکمہ صحت حیدرآباد، ڈی ایچ او آفس میں سسٹم سرغنہ امتیاز شیخ نکلا
شیئر کریں
محکمہ صحت حیدرآباد، ڈی ایچ او آفیس سسٹم کے سرغنہ امتیاز شیخ کا گھیراؤ تنگ، اینٹی کرپشن نے بھی تحقیقات کا آغاز کردیا، سپرنٹنڈنٹ امتیاز شیخ کا صوبائی سیکرٹری کی نام پر وصولیاں، فنڈز بھی ڈکار لیے، تفصیلات کے مطابق ڈی ایچ او آفس حیدرآباد میں گزشتہ کئی سالوں سے اسٹیبلشمنٹ برانچ سپرٹنڈنٹ کے عہدے پر براجمان سسٹم سرغنہ امتیاز شیخ کا گھیراؤ تنگ کردیا گیا ہے، ملنے والی معلومات کے کورونا وبا کے دوران 89 دن کیلئے بھرتی کئے گئے ملازمین کو تنخواہ جاری کرنے کے ساتھ مستقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کیلئے محکمہ صحت کی جانب سے تصدیق شدہ فہرست جاری کی گئی تھی تاہم ڈی ایچ او آفس کے سسٹم سرغنہ امتیاز شیخ نے لاکھوں روپے لے فہرست میں رد و بدل کرکے دوسرے لوگوں کے نام شامل کر لئے اور تنخواہ کی مد میں فی کس پچاس ہزار تک وصولی کی، ذرائع کے مطابق امتیاز شیخ نے سیاسی کوٹے پر لوگوں کے نام ڈالنے سمیت لاکھوں روپے لے کر نئے لوگوں کے نام شامل کئے، ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملے کی تحقیقات اینٹی کرپشن میں بھی جاری ہے جبکہ محکمہ خزانہ کی آفس میں بھی فہرست میں ردو بدل لی گئی اور کورونا ملازمین کی بقایاجات کی رقم ان کے اکاؤنٹس میں بھیجنے کی بجائے چیک کی صورت میں تقسیم کی گئی، ذرائع کے مطابق امتیاز شیخ نامی سپرنٹنڈنٹ صوبائی سیکرٹری صحت اور صوبائی وزیر کی پی ایس کے نام پر وصولیاں کرتا ہے جبکہ ڈی ایچ او حیدرآباد بھی سسٹم سرغنہ امتیاز شیخ کے آگے بے بس دکھائے دیتے ہیں، واضع رہے کہ ڈائریکٹر جنرل نے ای پی آئی فنڈز میں خرد برد پر امتیاز شیخ و دیگر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تاہم امتیاز شیخ سسٹم ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کے خلاف بھی مختلف طریقوں سے دباؤ ڈالنے کی کوششوں جاری رکھے ہوا ہے۔