معاشی شرح نمو 9برس کی کم ترین سطح پر آگئی ،شرح مہنگائی12 فیصد پہنچنے کا خدشہ
شیئر کریں
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تیس جون کو ختم ہونے والے مالی سال کا معاشی جائزہ پیش کر دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اقتصادی ترقی کی شرح نو سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور مہنگائی بھی چار سال بعد اپنے ہدف سے زائد رہی، معاشی سست روی سے گھریلو اخراجات میں کٹوتی دیکھی گئی، دیہی اور شہری آمدنی میں کمی ہوئی۔اسٹیٹ بینک کی مالیاتی جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے درآمدی اشیاء پر اثر پڑا، مالی سال دوہزار انیس کی آخری سہ ماہی میں غذائی اشیاء کی قیمتوں میں بھاری اضافہ مہنگائی کا سبب بنا، مالی سال کے دوران شرح سود میں اضافہ ہوا بجلی اور گیس مہنگی ہوئی، پالیسی ریٹ میں لگاتار اضافہ سے نرخوں پر طلب کا دباؤ کم کرنے میں مدد دی لیکن پالیسی ریٹ میں مسلسل اضافہ کے باوجود مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح نمو 3 سے 4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے ، رواں مالی سال مہنگائی کو 8.5 فیصد تک محدود رکھنے کا ہدف ناقابل حصول رہے گا اور مہنگائی کی شرح 12 فیصد تک پہنچنے کا خدشہ ہے ، مالیاتی خسارہ 6.5 فیصد سے 7.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے ، جاری کھاتے کا خسارہ 2.5 فیصد سے 3.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے ۔رپورٹ میں یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں سال برآمدات کا 26.2 ارب ڈالر کا ہدف بھی مشکل ہے اور برآمدات 25.4 سے 25.9 ارب ڈالر تک رہنے کی توقع ہے ۔