میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
غیر قانونی پروموشن ہولڈر، امتیاز جاگیرانی نے ڈپارٹمنٹل امتحانات کا شیڈول جاری کردیا

غیر قانونی پروموشن ہولڈر، امتیاز جاگیرانی نے ڈپارٹمنٹل امتحانات کا شیڈول جاری کردیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۹ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ پبلک سروس کمیشن میں متنازع ترقیوں سے ایڈیشنل کنٹرولر کے عہدے پر فائز امتیاز جاگیرانی ترقیوں کے خلاف دائر پٹیشن پر فیصلے سے قبل ڈپارٹمنٹل امتحانات کرانے کا شیڈول جاری کردیا، پٹیشنر کا کمیشن چیئرمین سمیت چیف سیکرٹری و دیگر کو لیگل نوٹس جاری کردیا، اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق اس وقت سندھ پبلک سروس کمیشن میں ایڈیشنل کنٹرولر کے عہدے پر فائز امتیاز جاگیرانی در اصل 2004 میں ڈیٹا پروسیسنگ افسر بھرتی ہوا، جس کا اگلا پروموشن 17 گریڈ کی پوسٹ کمپوٹر پروگرامر کے طور پر ہونا تھا، لیکن اس نے 2010 میں اسٹیسٹیکل آفسر کے پوسٹ پر پروموشن لیا، اس ترقی سے پہلے مذکورہ پوسٹ کے قوائد کے مطابق اس پوسٹ پر ابتدائی بھرتی کی جاتی تھی، اور ترقی سے اس پوسٹ پر تقرری ممکن نہیں تھی، لیکن امتیاز جاگیرانی کو غیر قانونی طور پر قوائد تبدیل کروا کر پروموشن دیا گیا، اسٹیسٹیکل آفسر کی پوسٹ پر بھرتی کیلئے قابلیت ماسٹرز آف اسٹیسٹیکس لازمی تھی پر اس نے ایک ةفتے کے ٹریننگ سرٹیفکیٹ پر پروموشن لیا، نو سال بعد 2019 میں اسکو ایڈیشنل کنٹرولر پر 18 میں پروموشن دیا گیا جس پر سروسز ڈپارٹمنٹ کے اعتراضات کے باوجود ترقی دی گئی جس پر 2021 میں ڈی جی آڈٹ کے ٹیم نے آبجیکشن لگائے کہ اس کا 17 گریڈ اور 18 گریڈ کے پروموشن غلط ہیں، لیکن محکمہ کی طرف سے ایسے اعتراضات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، اسٹیسٹیکل آفسر کے پوسٹ پر قوائد کے برخلاف امتیاز جاگیرانی کا پروموشن ہونے کے باعث تاحال وہی پوسٹ
پبلک سروس کمیشن میں خالی پڑی ہے، اسی پوسٹ پر امتیاز جاگیرانی کیلئے رولز تبدیل کئے گئے، اب اسی تعلیمی قابلیت کا اہل آفیسر کمیشن کے پاس نہیں ہے، کیونکہ امتیاز جاگیرانی نے ایک ہفتے کی ٹریننگ کے ایماء پر پروموشن لیا، اب جعلسازی کے بعد کمیشن انتظامیہ کو پھر سے اصل تعلیمی بنیاد پر رولز فریم کروانے ہونگے، پبلک سروس کمیشن جیسے ادارے میں ایسی سنگین بدعنوانیوں پر ریاض ناریجو نامی ایک شہری نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن نمبر 2269/2022 دائر کی جس میں پٹیشنز نے موقف اختیار کیا گیا کہ امتیاز نے دونوں پروموشن غلط لئے ہیں وہ کیسے ڈپارٹمنٹل امتحانات کا انعقاد کروا سکتا ہے، عدالت نے پٹیشن سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کئے، پٹیشن زیر سماعت ہونے کے باوجود امتیاز جاگیرانی نے ایڈیشنل کنٹرولر کے حیثیت سے ڈپارٹمنٹل امتحانات کروانے کا شیڈول جاری کردیا ہے، جس پر پٹیشنر کے وکیل نے لیگل نوٹس بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امتیاز جاگیرانی کی اہلیت چیلنج کی گئی ہے، فیصلہ جاری ہونے تک اس کو امتحانات منعقد کرنے سے روکا جائے بصورت دیگر اس کے خلاف کورٹ میں قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، یاد رہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن میں من پسند افراد کو پاس کر کہ اہم عہدوں پر ایلوکیشن دینے پر سپریم کورٹ نے کمبائنڈ کامپیٹیٹو ایگزام 2013 کو رد کر کے دوبارہ امتحان منعقد کروایا تھا، جاگیرانی کے پروموشن چیلنج ہونے کے باوجود اس نے امتحان منعقد کروانے کا شیڈول جاری کیا ہے، جو امتحانات دسمبر 2022 کو لینے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں