میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چیف جسٹس پاکستان کیاسیاست کرنا چاہتے ہیں،خورشید شاہ

چیف جسٹس پاکستان کیاسیاست کرنا چاہتے ہیں،خورشید شاہ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ ستمبر ۲۰۱۸

شیئر کریں

پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان سے پوچھا جائے کہ کیا وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں۔حکومت کے خلاف بولنے والوں پر مقدمات قائم کیے جا رہے ہیں جب کہ نوجوانوں کو روزگار دینے کے بجائے بے روزگار کیا جا رہا ہے۔ہفتہ کو سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ آرٹیکل سکس کا مذاق بنا دیا گیا ہے۔ صحافی لکھتا ہے تو آرٹیکل سکس لگ جاتا ہے جب کہ سیاستدان بولتا ہے تو آرٹیکل سکس لگ جاتا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے پوچھا جائے کہ کیا وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں ؟خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں پانی کے ذخائرنہیں ہیں، پیپلزپارٹی بھاشا ڈیم کی تعمیرکے حق میں ہے لیکن ہم کالا باغ ڈیم کے مخالف ہیں اوراس کو نہیں بننا چاہیے، ڈیم فنڈنگ اورجرمانوں سے نہیں بنیں گے، چیف جسٹس پاکستان وفاقی حکومت کو بجٹ کا 15 فیصد ڈیم کی تعمیر کے لیے مختص کرنے کا حکم دیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ میں زمیندار ہوں اور مجھے بہت آفر بھی ہوئی ہیں ۔ میری زندگی کھلی کتاب ہے، میں عام انتخابات میں 8 مرتبہ کامیاب ہوا ہوں اورمجھ پرعوام کا اعتماد ہے، میں نے یا میرے اہل خانہ نے کسی کی ایک انچ زمین پرقبضہ نہیں کیا، میں نے 10 سے 15 ارب کی زمینی خالی کرائیں، اگرمیں نے کوئی کرپشن کی ہے تو پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائیں اورتحقیقات کریں۔ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کے باوجود غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنے وزرا پر کنٹرول نہیں ہے کیونکہ جس وزیر کے جو منہ میں آرہا ہے وہ کہتا جا رہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں