این آئی سی وی ڈی میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر تقرری، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا نگران وزیر اعلیٰ سندھ کو خط
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نگران وزیر اعلیٰ سندھ کوقومی ادارا برائے امراض قلب این آئی سی وی ڈی میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر نئی تقرری نہ ہونے پرخط لکھ دیا، جسٹس (ر) مقبول باقر کو سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پرعملدرآمد نہ کرنے کی شکایت اورنئی تقرری کے متعلق فیصلہ کرنے کی درخواست، نیب زدہ ندیم قمر 14ماہ سے مدت ختم ہونے کے باوجود ایگزیکیوٹوڈائریکٹر کے عہدے پر تاحال قابض ہے۔روزنامہ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیوویسکیولر ڈزیز میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹرکے عہدے پرتعینات ندیم قمرکی مدت9مئی 2022پر ختم ہونے کے بعد حکومت کے پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کی سلیکشن کمیٹی نے نئی تقرری کے لئے اشتہار دیا، اس اشتہار پر 7افراد نے اپلائی کیا، شارٹ لسٹ کرنے کے بعد 3پروفیسرز سے انٹرویو کئے گئیں، جس میں پہلے نمبر پر پروفیسر طاہر صغیر کو ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے لئے اہل قرار دیا گیا، کمیٹی نے پروفیسر طارق اشرف کو دوسرے اور پروفیسر محمد نواز لاشاری کو تیسرے نمبر پر نامزد کیا، سابقہ سیکریٹری صحت ذوالفقار شاہ نے سمری تیار کر کے سابق وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کو بھیج دی، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے دستخط کرنے کے بعد 22فروری 2023 پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ارسال کی، لیکن ندیم قمرکے سیاسی اثر ورسوخ کی وجہ سے نئیں تقرری کے لئے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا، 7ماہ سے بھیجی گئی سمری وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ردی کی ٹوکری میں پڑی رہی،جبکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کو این آئی سی وی ڈی میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر نئی تقرری نہ ہونے پر خط لکھا ہے، خط میں سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے کی شکایت کی گئی ہے، خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ قومی ادارا برائے امراض قلب این آئی سی وی ڈی میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر نئی تقرری میں جان بوجھ کر تاخیر کی گئی ہے،پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ کے سلیکشن کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی عدم منظوری پرسندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کے الزامات پر شکایت موصول ہوئی ہے، گذشتہ 7ماہ سے سمری وزیراعلیٰ کے دفتر میں زیر التوا ہے، سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمری پر فیصلہ کرنے میں ناکام رہے،ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے شکایت کا جائزہ لیا ہے، جس میں الزامات درست ثابت ہوئے ہیں، خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کو درخواست کرتے ہیں کہ الزامات کا جائزہ لیں اور درست پائے جائیں تو سلیکشن کمیٹی کی سمری کی روشنی میں ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر کی تقرری کے متعلق فیصلہ کریں، اس حوالے سے سابقہ وزیرصحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور سابقہ وزیر اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ کو خط لکھ چکے لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔