شریف خاندان کا 10سالہ ٹیکس ریکارڈ موصول، ریفرنس 8ستمبر تک دائر کرینگے، چیئرمین نیب
شیئر کریں
اسلام آباد (بیورو رپورٹ/ خبر ایجنسیاں) ایف بی آر نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور خاندان سمیت اسحاق ڈار کا 20 سالہ ٹیکس ریکارڈ نیب کو دے دیا۔ایف بی آر نے سابق وزیراعظم نوازشریف، صاحبزادی مریم نواز، صاحب زادے حسین نواز اور حسن نواز کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا 20 سالہ ٹیکس ریکارڈ نیب کودیدیا ہے۔ نیب نے ایس ای سی پی ،ایکسائز اور اب ایف بی آر سے بھی ریکارڈ حاصل کرلیا ہے ،جبکہ ایف بی آر کی رپورٹ حاصل کرنے کے بعد نیب نے تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنا شروع کردی ہے۔واضح رہے کہ پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف سپریم کورٹ کی ہدایت پر تحقیقات شروع کررکھی ہے، جبکہ نیب کی جانب سے شریف خاندان کوعدالت طلب کیے جانے کے باوجود کوئی بھی پیش نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے کہاہے کہ پاناما کیس فیصلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کریں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کی تیاری شروع کردی ہے جس کے لیے کئی بار شریف خاندان اور اسحاق ڈار کو طلب کیا گیا، تاہم شریف خاندان اور اسحاق ڈار نیسپریم کورٹ میں نظر ثانی درخواست پر فیصلے تک نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔پیر کو چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے نیب کے نئے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا اور اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔ اسلام آباد میں نیب کی نئی کثیر المنزلہ عمارت جدید سہولیات سے آراستہ ہے اس پر ایک ارب 70 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔نئی بلڈنگ میں ملزمان کے لیے حوالات بنائی گئی ہے اور اہم کیسز میں ملوث ملزمان کے لیے انویسٹی گیشن سیل بھی قائم ہیں، جبکہ پولیس اسٹیشن بھی قائم ہے۔افتتاح کے بعد چیئرمین نیب نے کہاکہ 18 سال سے نیب ہیڈکوارٹرز کے پاس اپنی عمارت ہی نہیں تھی۔میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے پاناما کیس سے متعلق بتایاکہ کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریاست اور معاشرے کو مل کر کرپشن کے ناسور کو ختم کرنا ہے ۔انہوںنے بتایا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز 8 ستمبر تک دائر کر لئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے پانامہ کیس میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی تیاری کے لیے جے آئی ٹی کے سابق سربراہ واجد ضیاء اور جے آئی ٹی کے سابق ایک اور رکن کو بطور گواہ بیان ریکارڈ کرنے کے لیے نوٹس جاری کر دیے واجد ضیاء سمیت دونوں افراد کو 30 اگست کو نیب راولپنڈی میں طلب کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں حدیبیہ پیپرز مل کیس میں اپیل دائر نہ کرنے پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے نیب کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ پیر کے روز شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب نے21جولائی کوایک ہفتے میں اپیل دائرکرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، عدالت نے نیب کی یقین دہانی کواپنے فیصلے میں بھی تحریر کیا7دن گزرنے کے بعد چئیرمین نیب کویقین دہانی سے متعلق نوٹس بھجوایا،چئیرمین نیب نے تاحال نوٹس کا جواب نہیں دیادرخواست میں کہا گیا ہے کہ میڈیارپورٹس کے مطابق نیب نے اپیل دائرنہ کرنے کافیصلہ کیاہے، چئیرمین نیب اور پراسیکوٹرجنرل غیرجانبدارانہ کام کے پابند ہیںجے آئی ٹی نے حدیبیہ ملزکیس کی تفصیلی تحقیقات کیںتحقیقات میں نوازشریف اوراسحاق ڈار منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے، شریف خاندان کے دیگر افرادنے بھی منی لانڈرنگ سے فائدہ اٹھایا، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے ملزمان کے خلاف ناقابل تردیدشواہدپیش کیے رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ ستمبر1991سے ہی شروع ہوگئی تھی2238ملین ڈالر سعید احمد اورمختار حسین کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے1993سے 95کے دوران مزید35لاکھ ڈالرلندن منتقل کیے گئے۔ چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل ملزمان کیزیراثر ہیںاپیل دائر نہ کرکے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد میں رکاوٹیں پیداکی جارہی ہیں عدالت نے نوٹس نہ لیاتومنی لانڈرنگ کی تحقیقات نہ کرنے کی سازش کامیاب ہوجائے گی۔