میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ، بلوچستان سمیت قبائلی علاقوں میں امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرے

سندھ ، بلوچستان سمیت قبائلی علاقوں میں امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

سکھر/ کوئٹہ/ پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک/ ایجنسیاں) وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی خیبر ایجنسی کے قبائلی افراد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور افغانستان و پاکستان کے لیے جاری کی گئی نئی پالیسی کے خلاف طورخم سرحد تک احتجاجی مارچ کیا۔خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد لنڈی کوتل میں حمزہ بابا گراؤنڈ میں جمع ہوئی، جس کے بعد ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھائے یہ مظاہرین طورخم سرحد کی جانب بڑھے۔احتجاجی ریلی میں سیکڑوں گاڑیاں بھی شامل تھیں، جبکہ مظاہرین میں شامل کئی افراد کا تعلق سکھ برادری سے تھا۔ دوسری جانب قبائلی مظاہرین کے احتجاج کی وجہ سے پاک-افغان سرحد پر واقع طورخم گیٹ کو ہر قسم کی نقل و حرکت کے لیے بند کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق قبائلی افراد کی ریلی کے پیش نظر سیکیورٹی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے باب پاکستان کو بند کیا گیا۔دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی ا?میز تقریر کے خلاف سیاسی جماعتوں، قبائلی افراد اور سول سوسائٹی کے ارکان نے احتجاجی مظاہرے کیے۔پاک-افغان سرحد کے نزدیکی شہر چمن میں نکالی گئی ریلی میں احتجاجی مظاہرین نے امریکی صدر اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ بلوچستان میں بھارت اور افغان خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے جاری دہشت گردی کو روکے جانے کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔بلوچستان کے شہر کوہلو میں بھی قومی پرچم لہراتے مظاہرین شہر کی مختلف سڑکوں سے گزرتے ہوئے صوبے میں بھارتی مداخلت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ادھر سبی میں بھی سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے ارکان اور قبائلی افراد سڑکوں پر نکلے اور امریکا کی حالیہ دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے وطن کے دفاع کا عزم کیا مظاہرین نے عہد کیا کہ وہ پاکستان کے تحفظ کے لیے مسلح افواج کی حمایت جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں سکھر، میرپور خاص سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی امریکا کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں