تحریک انصاف کا تحفظ بنیاد اسلام بل کی حمایت سے انکار
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف نے تحفظ بنیاد اسلام بل کی حمایت سے انکار کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف حکومت ایسے کسی بل کی حمایت نہیں کرے گی جو فرقہ ورانہ تقسیم پیدا کرے۔ انہوں نے کہا ایسی قانون سازی ہونی چاہئے جو مختلف فرقوں کو آپس میں جوڑے۔ یاد رہے کہ اس بل میں ایسی کئی شقیں تھیں جس پر اہل تشیع علما اور کمیونٹی نے اعتراض کیا تھا۔یہ بل پنجاب اسمبلی سے پاس ہو چکا ہے جبکہ گورنر کے دستخط ہونا باقی ہیں۔ اس بل کو پاس کرانے کے پیچھے مرکزی کردار سپیکر قومی اسمبلی پرویز الہٰی کا ہے۔جبکہ گورنر پنجاب اس بل پر دستخط کرنے سے گریزاں ہیں۔اگر وہ اس کو واپس بھجوا دیتے ہیں اور پی ٹی آئی اسے دوبارہ حمایت نہیں دیتی تو ق لیگ مسلم لیگ ن سے رابطہ کرے گی جو بلا شبہ ن لیگ کے لئے ایک سخت فیصلہ کرنے کا وقت ہوگا۔دوسری جانب مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ پروفیسر ساجد میر نے پنجاب اسمبلی میں تحفظ بنیاد اسلام ایکٹ کی منظوری کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل اسلام کی روح کے مطابق اور فرقہ واریت کے خاتمے کی بہترین کوشش ہے،جومٹھی بھر عناصر اس ایکٹ کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کررہے ہیں وہ ملک میں فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں۔مرکز اہل حدیث106 راوی روڈ سے جاری اعلامیہ کے مطابق سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر اسلام سیاست سے زیادہ مقدم ہے،ہم اس بل کو پنجاب اسمبلی کا تاریخی اقدام قراردیتے ہیں،اس بل کی منظوری پرا سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور اس بل کو تیار کرنے والی ٹیم اس کی تائید کرنے والے تمام ارکان اسمبلی مبارک باد کے مستحق ہیں۔ علامہ ساجد میر نے واضح کیا کہ اس ایکٹ کی مخالفت کرنے والوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔