پی ٹی سی ایل کی اربوں کی اراضی پر بدعنوانوں کی رکھوالی
شیئر کریں
پی ٹی سی ایل کی ار بو ں روپے ما لیت کی ارا ضی پر ر یٹا ئر ڈ اور لینڈ ما فیا کا مختلف اداروں کے چند افسران کی ملی بھگت سے قبضہ، ٹی اینڈ ٹی کا لو نی گزری ایک داستان کی شکل ا ختیار کر گئی ۔چند پی ٹی سی ایل کے ر یٹا ئر ڈ افراد نے اپنا قبضہ قائم ر کھتے ہو ئے سرکاری کو اٹر ز کی شکل ہی تبدیل کر کے پلا زے پورشن بنا کر فروخت کر نا شروع کر دیے۔ پی ٹی سی ایل انتظا میہ تما شا د یکھنے پر مجبورہوگئی۔ اس ضمن میں ذر ائع نے بتا یا کہ پی ٹی سی ایل کی کھر بو ں روپے ما لیت کی ارا ضی کا کو ئی پر سانِ حا ل نہیں ہیں۔ اس حوالے سے عدالتوں میں قبضہ ما فیا نے ا پنے بچاو ٔکے لیے جو مقدمات دا خل کیے انکا کو ئی فیصلہ نہیں ہو تا بلکہ پی ٹی سی ایل میں کام کرنے والے افراد نے اپنی ہی لیگل فر م بنا لی اور پی ٹی سی ایل کے لو گوں کو ہی ور غلا کر عدالتوں میں اپنی کما ئی کے لئے کیس دا خل کر تے ہیں۔ ٹی اینڈ ٹی کا لونی جو گزری میں واقع ہے اعلیٰ عدلت کی جا نب سے قبضہ ما فیا سے سر کاری کو ارٹر خا لی کرنے کے ا حکا ما ت کے با و جود عملدرآ مد نہیں کیا جا ر ہا ۔ علا قہ پو لیس اور دیگر اداروں کے افراد بھاری ر قم کی خا طر سر کاری کو ارٹر سے قبضہ خا لی نہیں کراتے بلکہ پشت پنا ہی کرتے ہو ئے ٹی اینڈ ٹی کا لو نی کو ا رٹرکا نقشہ ہی تبد یل کر دیتے ہیں۔ ایک سر کاری کو ار ٹر ایک ایک کروڑ روپے کا فر و خت کیا جا ر ہا ہے اور پلا زے بنا کر فروخت کیے جا ر ہے ہیں۔ عدالتوں کے فیصلے کے با و جود پی ٹی سی ایل کی سرکاری ارا ضی پر سے قبضہ ختم نہیں کرایا جا سکا ۔ ٹی اینڈ ٹی کا لو نی لینڈ ما فیا ادارے کے افراد کی ملی بھگت سے قبضہ ختم کرنے پر تیار نہیں ۔ اس کا لونی کے حوالے سے پی ٹی سی ایل کے ملازم زا ہد نے بتا یا کہ مجھے ا نتظا میہ نے 22 ؍ا کتوبر 2009کو کو ارٹر F, 64 ا لا ٹ کیا اس میں ا نتہا ئی با ا ثرایک سا بقہ پی ٹی سی ایل ملازم ر ہا ئش پزیر ہے جبکہ اسے ر یٹائرمنٹ لیے 11 سال سے زائد کا عر صہ ہو گیا ہے لیکن سرکاری کو ار ٹر خا لی کرنے کے بجا ئے کو ار ٹر کی حیثیت ہی تبدیل کرکے پا نچ منزلہ عمارت بنا دی گئی ہے جسے کرایے پر د یکر ساری زندگی عیش و عشرت سے گزرانے کا پروگرام ظاہر کیا جارہا ہے۔ اسی طر ح علا قہ پو لیس اور د یگر اداروں نے ٹی اینڈ ٹی کا لو نی کو کما ئی کا ذریعہ بنا لیاہے۔ یہا ں لینڈ ما فیا کو مکمل سہو لیتیں فراہم کی جا ر ہی ہیں ۔یہ سارے کام اداروں میںموجود کا لی بھیڑوںکی مدد سے کیے جارہے ہیں۔