میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
قومی اسمبلی ،ٹیکسز سے بھرپور وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظور

قومی اسمبلی ،ٹیکسز سے بھرپور وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظور

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ جون ۲۰۲۴

شیئر کریں

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں قومی اسمبلی نے 18ہزار 887ارب روپے کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا۔وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی اجلاس میں شریک ہوئے ، اپوزیشن نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مخالفت کی۔تفصیلات کے مطابق منظور کردہ بجٹ کے تحت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 روپے سے بڑھا کر 70روپے ، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی 50 روپے فی لیٹر، ہائی اوکٹین پر 70روپے فی لیٹر اور ایک میٹرک ٹن ایل پی جی پر 30ہزار روپے لیوی عائد کرنے کی منظوری دی گئی۔مقامی سطح پر سولر پینل بنانے کے پارٹس کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ہوگی، پارٹس آف سولر انورٹر اور پارٹس آف لیتھیم بیٹریز پر بھی سیلز ٹیکس چھوٹ کی ترمیم منظور کرلی گئی۔سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے ایف بی آر افسران کے اختیارات میں مزید اضافے کی ترمیم منظور کرلی گئی، ایف بی آر کو سیلز ٹیکس آڈٹ کیلئے تمام ریکارڈ اور ڈیٹا حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔قومی اسمبلی میں بین الاقوامی فضائی سفر کے لیے ٹکٹوں پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کی شق منظور کرلی گئی، یکم جولائی سے بین الاقوامی سفر کے لیے اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر 12500 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔یکم جولائی سے امریکا اور کینیڈا کیلئے بزنس کلاس اور کلب کلاس ٹکٹ پر ٹیکس میں 1لاکھ روپے تک اضافے کی منظوری دی گئی ہے ، یورپ کیلئے یکم جولائی سے بزنس کلاس اور کلب کلاس کے ٹکٹ پر 60ہزار روپے اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے ۔نیوزی لینڈ، آسٹریلیا کے یکم جولائی سے بزنس کلاس اور کلب کلاس کے ٹکٹ پر 60 ہزار اضافی ٹیکس عائد کیا گیا ہے ، دبئی، سعودیہ سمیت مڈل ایسٹ اور افریقی ممالک کے بزنس اور کلب کلاس ٹکٹس میں30 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں