ملک بھر میں 550کاٹن جنرنگ فیکٹریاں بند ،ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان
شیئر کریں
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے مطالبات پورے نہ ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کردیا ،حکومت نے ٹیکس واپس نہ کیے تو اس کا بوجھ غریب عوام پر پڑے گا جبکہ جنرز فیکٹریاں مزید بند ہو جائیں گیں،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزفیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایف پی سی سی آئی)میں پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہنگامی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ ا اس موقع پر شام لعل منگلانی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں اضافی ٹیکس لگانے پر پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے گزشتہ 5روز سے ملک بھر میں ہڑتال جاری ہے اور جب تک حکومت کی جانب سے ٹیکس واپس نہیں لیے جاتے ہیں ہڑتال جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کاٹن سیڈ پر18 فیصدجبکہ کھل پر 10 فیصدٹیکس لگا دیاگیا ہے جس کی وجہ سے یہ صنعت تباہ ہوجائے گی ، لوگ اپنی فیکٹریاں بند کردیں گے جو بے روزگاری کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری ملک بھر میں1200کے قریب فیکٹریاں تھیں جو حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ان کی تعداد اب 650رہ گئی ہے جبکہ ہماری پیداوار بھی آدھی ہوچکی ہے اگر صورتحال یہی رہی تو مزید فیکٹریاں بند ہوجائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں کمی کی وجہ سے زرعی ملک ہونے کے باوجود ہمیں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے کپاس دیگر ممالک سے امپورٹ کرنی پڑتی ہے جس کی وجہ سے زرمبادلہ کا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے موجودہ بجٹ میں جو ٹیکس لگائے ہیں وہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں اس کے اثرات پیداواری لاگت کے بڑھنے سے عوام پر منتقل ہوںگے اور کپڑے کی قیمت بھی بڑھ جائے گی۔ جب تک حکومت ٹیکسوں کا فیصلہ واپس نہیں کرتی ہم کسی صورت میں بھی فیکٹریاں نہیں چلائیں گے اور اس تمام حالات کی ذمے دار موجودہ حکومت ہوگی ۔