حیدرآباد میں 72 سے زائد غیرقانونی اسکیموں کا انکشاف
شیئر کریں
رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی حیدرآباد میں 72سے زائد غیرقانونی اسکیموں کا انکشاف، شہریوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگ گیا، ادارہ ترقیات حیدرآباد نے غیرقانونی اسکیموں کی تفصیلات جاری کردیں، سائبان سٹی، گلشن شادمان، مہران انکلیو، سلور سٹی، کہکشاں ریزڈینسی، انڈس سٹی غیرقانونی قرار، فاطمہ گرین ویلی، سجاد ولیج، لیک گرین سٹی، مہران گارڈن، نور فاطمہ بلیسنگ و دیگر بھی شامل، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں 72 سے زائد غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کا انکشاف ہوا ہے، مختلف بلڈرز نے غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کے نام پر شہریوں کو اربوں روپے کا چونا لگا دیا ہے، ادارہ ترقیات حیدرآباد نے غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کارروائی کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں، ادارہ ترقیات حیدرآباد نے جاری کردہ تفصیلات میں کہکشاں ریزیڈینسی، سجاد ٹاؤن، انڈس سٹی، رابعہ سٹی، ثانیہ سٹی، حسین ٹاؤن، تھری اسٹار، حسنین ولیج، فیض آباد، کرن سوسائٹی، سمر ولیج، صغرہ ٹاؤن ،لائیو اسٹاک ایمپلائز ہائوسنگ اینڈ کمرشل اسکیم، سجاد ولیج، فاطمہ گرین ویلہ، سائبان سٹی، واردا سٹی، حسن گرین ولیج، مہران انکلیو کو غیرقانونی قرار دے دیا ہے، جبکہ غیرقانونی قرار دئے گئی اسکیموں میں عبداللہ اقصٰی ٹاؤن، نیو شھباز ٹاؤن، گلشن قادر کے چار فیز، گلشن رحیم، نور گارڈن، سلور سٹی، علی رضا ٹاؤن، گلستان فیض، زینب ریزڈینسی، عائشہ اسکیم، بلاول اسکیم، ثاقب ریزڈینسی، لیک گرین سٹی، فاطمہ سٹی بسم اللہ سٹی، راشد ریزڈینسی، فاطمہ ماڈل ٹاؤن، نجمہ گرین ویلی، نور فاطمہ بلیسنگ، گلشن توصیف، مہران گارڈن گرانڈ، گلشن کوہسار، فیض سن سٹی، فیضان اسکیم، محمود سٹی، حمزہ ہائوسنگ اسکیم، رضا ویلی، گل زیب رائل سٹی، میرینہ کریک سٹی بھی شامل ہیں۔