کاروباررات دس بجے تک کھولنے کی اجازت
شیئر کریں
وفاقی وزیر اسد عمر اور نیشنل کوارڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل محمود الزمان کی زیر صدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں کورونا کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے ۔ یکم جولائی سے کاروباری مراکز رات 10 بجے تک کھولنے کی اجازت و ی گئی۔ ہوٹلوں اور ریستوران میں ان ڈور اور آئوٹ ڈور رات 12 بجے تک ہوگا ان ڈور کھانے پینے کی اجازت مجموعی گنجائش کا 50فیصد ہوگی۔ شادی ہالوں کے باہر تقریبات کی اجازت 400 مہمانوں کے ساتھ مشروط ہوگی۔ پٹرول پمپس، میڈیکل سٹورز اور دیگر ضروری اشیاء کے کاروبار 24 گھنٹے کھولنے کی اجازت ہوگی۔ صرف ویکسین لگوانے والے افراد ہی ان ڈور ڈائن ان کی سہولت حاصل کرسکیں گے ہوٹلز اور ریسٹورنٹ انتظامیہ ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کا لائحہ عمل بنائے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کورونا وباء کے علاقوں میں لاک ڈائون کا نفاذ ہوگا۔ ان ڈور اور آئوٹ ڈور عوامی ، مذہبی ثقافتی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ مارشل آرٹ ، باکسنگ، واٹر پولو، کبڈی ، ریسلنگ کے مقابلوں پر پابندی برقرار رہے گی۔ جمز میں صرف ویکسین لگوانے والے افراد جاسکیں گے۔ پاکستان آنے والے مسافروں کیلئے سفری ایس او پیز جاری رہیں گی۔ سیاحت سے متعلق پالیسی علیحدہ سے جاری کی جائے گی۔ گرمیوں کی چھٹیوں سے متعلق این سی او سی میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا ۔ بچوں کی گرمیوں کی چھٹیوں کا فیصلہ وفاقی اکائیوں کی صوابدید ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے70فیصد سواریوں کے ساتھ چلے گی۔ پبلک ٹرانسپورٹ میں مسافروں کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ ہفتے میں ایک دن تمام کاروبار بند ہوں گے۔ کاروبار کی بندش کے دن کا فیصلہ وفاقی اکائیاں خود کریں گی۔ تفریحی پارکس، سوئمنگ پولز،50فیصد گنجائش کے ساتھ کھولنے کی اجازت ہوگی۔ بارڈرز کی بندش کا فیصلہ برقرار رہے گا۔