بارش نے کراچی سمیت سندھ ‘ بلوچستان میں تباہی مچادی ‘ خواتین بچوں سمیت 20ہلاک
شیئر کریں
کراچی/ لاہور/ کوئٹہ/ پشاور/ اندرون سندھ (نمائندگان جرأت/ مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب، کے پی کے میں طوفان بادوں باراں، بارش نے کراچی سمیت سندھ، بلوچستان میں تباہی مچادی، حادثات میں خواتین، بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب، کے پی کے، بلوچستان اور سندھ میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا جبکہ کراچی میں بدھ کی شام تیز ہوائوں کے ساتھ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا بارش کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور شہریوں نے سکون کا سانس لیا جبکہ بارش کے باعث کے الیکٹرک کی کارکردگی کا پول بھی کھل گیا 26 گرڈ اسٹیشن بند ہونے کے باعث آدھا شہر تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ بلدیہ ٹائون میں کرنٹ لگنے سے 20 سالہ مدثر ولد خالد جاں بحق جبکہ تفریح کے لئے اہل خانہ کے ہمراہ حب ڈیم جانے والا 3 سالہ عبدالقادر ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ لیاقت آباد میں موٹر سائیکل سلپ ہونے سے 20 سالہ طلحہ چل بسا، کلفٹن، شاہ لطیف ٹائون، کورنگی، منگھوپیر میں ٹریفک حادثات کے دوران 22 سالہ شفیق، 28 سالہ صدیق، 25 سالہ مدثر اور 28 سالہ شہزاد ہلاک ہوگئے جبکہ شریف آباد میں کرنٹ لگنے سے 3 سالہ احمد جاں بحق ہوگیا۔ بارش کے دوران منچلوں نے ساحل اور دیگر تفریحی مقامات کا رخ کرلیا جبکہ موٹر سائیکلیں سلپ ہونے سے درجنوں نوجوانوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب نوابشاہ میں شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے حیدر آباد، لاڑکانہ، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، شکار پو، کندھ کوٹ، نوکوٹ ودیگر علاقوں میں باعث کے باعث بجلی معطل ہوگئی جس کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ نیشنل ہائی وے پر بارش کے باعث گاڑی الٹنے سے پی پی رہنما نثار شر جاں بحق بھائی اور گن مین شدید زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال پہنچایا گیا۔ بن قاسم کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے 500 فیڈر ٹرپ کرگئے لانڈھی، کورنگی، پپری، شاہ فیصل کالونی، ملیر، محمود آباد، قیوم آباد، کلفٹن، ڈیفنس، الینڈر روڈ، بلوچ کالونی، کے سی آر گارڈن، ناظم آباد، اولڈ سٹی ایریا، لیاری، گلشن اقبال، ایکسپورٹ پروسینگ زون، فیڈرل بی ایریا اور دیگر علاقے گھنٹوں بجلی سے محروم رہے۔محکمہ موسمیات نے ائندہ 48گھنٹوںمیں کراچی میں شدیدبارشوںکی پیشگوئی کی ہے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بدھ سے ہفتے کے دوران ملک کے مختلف علاقوںمیں لینڈسلائیڈنگ اورسیلابی ریلوںکا خدشہ ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میںرین ایمرجنسی سینٹرقائم کردیاگیا ایس بی سی اے ٹیکنیکل کمیٹی کی جانب سے خطرناک قراردی گئی عمارتوں کے مکینوں کو خبردار کیاگیاہے کہ قیمتی انسانی جانوں اور مالی نقصان کے تحفظ کیلئے ان عمارتوں کوفی الفورخالی کردیاجائے ۔کیونکہ بارشوںکے دوران عمارتی حادثے کے خدشات کئی گنابڑھ جاتے ہیں واضح رہے کہ ماہرین تعمیرات تجربہ کارانجینئرز پر مشتمل ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرنا ک عمارت نے اب تک کے سروے کے نتیجے میں شہر بھرکی354 عمارتوں کوان کے بنیادی تعمیراتی ڈھانچے کی تباہ حالی کے سبب خطرناک اور ناقابل استعمال قراردیاہے۔ جبکہ شہرقائدمیں بارش کے باعث سٹرکوں پر پھسلن سے ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے ،جنہیں مختلف اسپتال منتقل کیاگیا،اوربارش سے جبکہ بلوچستان کے علاقے خضدار تحصیل کرخ و مولہ میں تیز بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے، ونگو کے مقام پر بین الصوبائی شاہراہ بند ہوگئی،اورٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، مولہ چھٹوک پر کراچی سے پکنک منانے کے لیے آنیوالے والے سینکڑوں لوگ محصور ھو کر ر گئے خوراک کی قلت کے باعث پھنس گئے اورشہدادکوٹ،لاڑکانہ اور سندھ کے علاقوں سے خضدار آنے والی گاڑیاں بھلونک و دیگر مقامات پر پھنس گئے مسافروں میں خواتین و بچے بھی شامل بتائے جاتے ہیں جبکہ شہر قائد کی کچی آبادیوں میں بارش کاپانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ جبکہ چنیوٹ میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ مکان کی چھت گرنے سے 5 سالہ بچی جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے پنجاب کے علاقے گیشور کوٹ میں آموں کے باغ میں چھپڑ گرنے سے 2 مزدور ہلاک اور 14 افراد شدید زخمی ہوگئے فیصل آباد میں گھر کی چھت گرنے سے 5 سالہ بچی جاں بحق 3 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ لاہور میں کرنٹ لگنے سے 13 سالہ لڑکا راہول ہلاک ہوگیا دیگر واقعات میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں 17 افراد زخمی ہوگئے جبکہ بلوچستان میں بارشوں کے دوران حادثات میں زیارت، ژوب اور حب کے علاقوں میں ماں بیٹے سمیت 8 افراد جاں بحق درجنوں کے زخِی ہونے کی اطلاعات ہیں۔