محکمہ لیبر ، سیسی میں 4 سال کے دوران صرف دو لاکھ کارڈ جاری
شیئر کریں
محکمہ لیبر کے ماتحت محنت کشوں کے ادارے سیسی 4 سال میں صرف دو لاکھ کارڈ جاری ہو سکے۔ 2 سال کی مدت میں کارڈ جاری کرنے میں ناکام سابق وزیر محنت سعید غنی کے چہیتے افسران کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی۔ سیسی کے افسران نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو بھی ماموں بنا دیا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ لیبر کے ماتحت سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹشن (سیسی) گزشتہ 55 سال سے R-5 کے نام سے محنت کشوں کو سماجی تحفظ کا کارڈ جاری کرتا رہا جس کی بنیاد پر سیسی میں رجسٹرڈ محنت کشوں اور ان کے اہل خانہ کو علاج و معالجہ کی سہولیات میسر ہوتی رہیں۔ سابق وزیر محنت سعید غنی کے دور میں کے منظور نظر افسران نے منصوبہ پیش کیا کہ حکومت سندھ محنت کشوں کو بینظیر مزدور کارڈ کا اجراء کرے۔ محکمہ محنت نے بجائے اس کے سندھ کے ایک کروڑ سے زائد محنت کشوں کو رجسٹرڈ کرتا اور انہیں بینظیر مزدور کارڈ جاری کرتا لیکن محنت کے افسران نے گزشتہ 55 سال میں رجسٹرڈ 6 لاکھ محنت کشوں کو بینظیر کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ سیسی میں پرانے مینیوئل کارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کارڈ میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا گیا۔ سابق وزیر محنت سعید غنی کے دور میں منصوبہ کے لئے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی منصوبہ پر خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود صرف 2 لاکھ کارڈ ہو سکے ہیں۔ کارڈز کے اجراء کے لئے 2 کی مدت مقرر کی گئی لیکن 4 سال گذرنے کے باوجود صرف 40 فیصد رجسٹرڈ محنت کشوں کو کارڈ جاری ہو سکے ہیں کارڈز کے اجراء کی رفتار دیکھ کر واضح ہے منصوبہ میں مزید 5 سال لگیں گے اور ایک کروڑ غیر رجسٹرڈ محنت کشوں کو بینظیر مزدور کارڈ جاری نہیں ہونگے جبکہ سیسی کے افسران پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو سب اچھا ہے کی رپورٹ دے رہے ہیں۔