ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی کی اربوں روپے کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضے
شیئر کریں
ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی کی اربوں روپے کی ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضے ہوگئے، ایم ڈی اے انتظامیہ قیمتی زمین پر قبضے واگذار کروانے میں ناکام ہوگئی،تیسر ٹائون اسکیم 45 کی 4ہزار اور ایم ڈی اے ماسٹر پروگرام اسکیم کی تمام 14 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ ہوگیا۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف روینیو اور محکمہ لینڈ یوٹلائیزیشن حکومت سندھ نے15 نومبر 2021 کو محکمہ بلدیات ، ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ کے سیکریٹری کو لیٹر ارسال کرکے آگاہ کیا کہ ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے شروع کی گئی رہائشی اسکیموں کی زمین پر قبضے ہوگئے ہیں، ایم ڈی اے انتظامیہ نے 37 ہزار 7 سو 82 ایکڑ پر مشتمل چار رہائشی اسکیمیں شروع کیں، چار رہائشی اسکیموں کی 24 ہزار 5 سو 18 ایکڑ زمین پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے، ایم ڈی اے نے شاہ لطیف ٹائون اسکیم 25 اے 27 سو ایکڑ پر شروع کی لیکن 1347 ایکڑ زمین پر قبضہ ہوگیا ہے، اسی طرح نیو ملیر ہائوسنگ پروجیکٹ ایم ڈی اے اسکیم ون 6 ہزار ایکڑ پر مشتمل ہے لیکن رہائشی اسکیم کی 3 ہزار 6 سو ایکڑ زمین پر قبضہ ہوگیا ، جبکہ تیسر ٹائون اسکیم 45 کی کل ایراضی 14 ہزار 4 سو 65ایکڑ ہے لیکن تیسر ٹائون اسکیم کی 4 ہزار 9سو 54 ایکڑ زمین پر قبضہ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔ ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی نے ایم ڈی اے ماسٹر پروگرام اسکیم کے لئے 14 ہزار 6 سو 17 ایکڑ زمین کی منظوری دی، جس کی تمام کی تمام زمین 14 ہزار 6 سو 17 ایکڑ زمین پر قبضہ ہو گیا،شاہ لطیف ٹائون اسکیم 25 اے، نیو ملیر ہائوسنگ پروجیکٹ ایم ڈی اے اسکیم ون، تیسر ٹائون اسکیم 45اور ایم ڈی اے ماسٹر پروگرام اسکیم کی زمین پر قبضوں کے باعث عوام کے لئے رعایتی نرخ پر پلاٹ فراہم کرنے کا مقصد پورا نہیں ہوسکا، ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ نے ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ واگذار کروانے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے ، قبضہ مافیا کا قیمتی سرکاری زمین پر کئی سالوں سے قبضہ ہے اور خدشہ ہے کہ قبضہ مافیا ایم ڈی اے کی سرکاری زمین نجی بلڈرز کو فروخت کردے گی اوربلڈر مافیا سرکاری زمین پر رہائشی اسکیمیں شروع کرکے اربوں روپے بٹورے گی۔