پیپلزپارٹی اوراے این پی کوپی ڈی ایم میں شامل نہ کرنے کاحتمی فیصلہ
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) اپوزیشن جماعتوں کی بڑی بیٹھک آ ج پھر اسلام آباد میں لگے گی پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں پیپلز پارٹی اور اے این پی کے خالی عہدے دیگر جماعتوں کو دینے سے متعلق اہم فیصلے لیے جائیں گے وفاقی حکومت کے آ ئندہ بجٹ کی مخالفت سے متعلق بھی ایجنڈا تیار کیا جائے گا لانگ مارچ کی تاریخوں کا اعلان متوقع۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے ن لیگ کے صدر شہباز شریف سے مشاورت کے بعد پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آ ج طلب کیا گیا ہے جس کی میزبانی ن لیگ کودی گئی ہے اجلاس اسلام آباد میں ن لیگ سیکرٹریٹ میں دن دو بجے منعقد کیا جا ئے گا جس میں پی ڈی ایم کی تمام اتحادی جماعتیں شرکت کریں گی۔پی ڈی ایم کی جانب سے سربراہی اجلاس میں اتحاد سے علیحدگی اختیار کرنے والی اے این پی اور پیپلز پارٹی کو مدعو نہیں کیا گیا ہے جس پر دونوں جماعتیں آگ بگولہ دکھائی دیتی ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم سربراہ کی جانب سے دونوں جماعتوں کو اتحاد میں شامل نہ کرنے سے متعلق بھی حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کی بنیادی وجہ مریم نواز کی ناراضگی بتائی جاتی ہے جنہوں نے دونوں جماعتوں کی پی ڈی ایم میں شمولیت پر اتحاد سے علیحدگی کا اشارہ دے دیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو دوبارہ پی ڈی ایم اتحاد کا حصہ بنانے سے متعلق شہباز شریف کی جانب سے گذشتہ دنوں متعدد کوششیں سامنے آئیں ہیں اس سلسلے میں چند روز قبل ان کی جانب سے پارلیمانی رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا گیا تھا جس میں پیپلزپارٹی کے یوسف رضا گیلانی،راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان اے این پی کے امیر حیدر ہوتی کی جانب سے شرکت کی گئی تھی قائد حزب اختلاف کی جانب سے دونوں جماعتوں کو پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت سے متعلق دعوت بھی دی گئی تھی جس پر دونوں فریقین کی جانب سے پی ڈی ایم کا معافی مانگ کر اتحاد میں شامل ہونے کا مطالبہ مسترد کر دیا گیا ہے۔