جعلی اکاؤنٹس کیس ، ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کاسپریم کورٹ سے رجوع
شیئر کریں
جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے مبینہ منی لانڈرنگ کے مقدمات کا سامنا کرنیوالے اومنی گروپ کی جانب سے ملازمین کو کاشتکار ظاہر کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچ گیا، قومی احتساب بیورو( نیب) نے نامزد مصطفی ذوالقرنین مجید سمیت 7 ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے عدالت عظمی سے رجوع کر لیا ، جمعرات کو دائر کی گئی اپیل میں نیب نے موقف اپنایا ہے کہ ملزمان نے ملازمین کو گنے کا کاشتکار ظاہر کیا، کین کمشنر نے سبسڈی کی 72 کروڑ سے زائد رقم شوگر ملز کو ادا کی، اور سبسڈی کی تمام رقم ملزمان نے دوسرے اکائونٹس میں منتقل کی، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم دائودی مورکاس سجاول ایگرو فارمز کا اکائونٹ چلاتا رہاجبکہ سجاول ایگرو فارمز کے اکائونٹ میں سبسڈی کے خردبر دکیے گئے 178 ملین جمع کرائے گئے تھے،اس لئے دائودی مورکاس اور مصطفی ذوالقرنین مجید سمیت تمام ملزمان ضمانت کے حقدار نہیں۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا 30 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔