میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پنجاب میں حکومت ،کابینہ کانہ ہوناسوچے سمجھے منصوبے کاحصہ ہے ، ن لیگ

پنجاب میں حکومت ،کابینہ کانہ ہوناسوچے سمجھے منصوبے کاحصہ ہے ، ن لیگ

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۹ اپریل ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئین شکنی کرنے والوںکے خلاف آئین کے مطابق کارروائی عمل میں لانے کیلئے وفاقی حکومت سے باضابطہ رابطہ کرلیا گیاہے ، جب سپیکر نے دیکھاکہ ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتمادکی کامیابی کے لئے ان کے نمبرز پورے نہیں ہیں تو اجلاس ملتوی کر دیا گیا، سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتمادجمع ہے اس لئے ہمارامطالبہ ہے کہ پنجاب اسمبلی کا فوری اجلاس طلب کر کے سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتمادکے معاملے پر پیشرفت کی جائے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے پنجاب کے جنرل سیکرٹری اویس لغاری اور ملک محمد احمد خان کے ہمراہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ سپیکر پرویز الٰہی نے خود اجلاس طلب کیا اوراس کا ایجنڈا جاری کیا گیا جس میں لکھا ہے کہ اجلاس میں ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جائے گی ۔ سپیکراور ڈپٹی سپیکر دونوںکے خلاف عدم اعتماد کی تحریکیں جمع ہو چکی ہیں ،آئین اورقانون کے مطابق ایک مجوزہ وقت ہے جس کے اندراندرتحریک پر ووٹ کرانا لازم ہے اوریہ خفیہ رائے شماری سے کرایا جاتاہے ،جس دن ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک جمع کرائی گئی اس کے اگلے دن سپیکر کے خلاف تحریک جمع کرادی گئی ۔ قواعدو ضوابط کہتے ہیں کہ جب تحریک عدم اعتماد پیش ہو جائے تو اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ہر ممبر کو نوٹس جاری کیا جائے گا لیکن اسمبلی سیکرٹریٹ نے کسی ایک ممبر کو نوٹس جاری نہیں کیا تاہم ہمارے علم میںہے کہ انہوں نے کاغذوں میں ممبران کو نوٹس جاری کر کے اپنی دراز میںرکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون آئین کے ساتھ جو کھلواڑ ہو رہا ہے وہ تاریخ میں کبھی نہیںہوا ، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ صوبے میںحکومت ،کابینہ اور وزیر اعلیٰ کا نہ ہونا اوربحرانی کیفیت کا ہونا سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجاب کے عوام سے انتقام ہے، اس سے پہلے پنجاب کے عوام پر عمران نیازی نے انتقام کی صورت میں عثمان بزدارکو مسلط کیا تھا ،وہ آج بھی وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں سرکاری پروٹوکول لئے بیٹھے ہیں لیکن انہیں عوام کے مسائل سے کوئی سرو کار نہیں، رمضان المبارک کا مہینہ ہے ،اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بھی وزیر اعظم نے آکر سستا کرائی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کے تین فیصلے آ چکے ہیں، عدالت نے واضح احکامات جاری کئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ جسے وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا ہے ان سے فی الفور حلف لیا جائے اور پنجاب حکومت کی فارمیشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، ایک شخص بدقسمتی سے گورنر ہائوس میں بیٹھا ہے اسے نہ آئین ، قانون اور نہ اپنی فکر ہے ، اس نے چار دن کی گورنری کے لئے آئین کو توڑا ہے ۔جب آپ طے کر لیں توآئین کی شق ہو قواعد و ضوابط ہیں عدالت کے احکامات ہوں وہ آپ کے لئے کوئی معنی نہیں رکھتے ،آپ نے ایک شخص کی اطاعت کی قسم کھائی ہے جس کا نام عمران نیازی ہے وہ آپ کو سیاہ کرنے کا کہے ،سفید کرنے کا کہے آئین توڑنے کا کہے ہائیکورٹ کی توہین کرنے کا کہے آپ حکم بجا لائیں گے کیونکہ اس نے آپ کو چار دن گورنر ہائوس میںرہنے کا موقع دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لا قانونیت کی پچھلے ستائیس دن سے ایک روش چل پڑی ہے اور ایک کڑی سے کڑی جوڑی جارہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں