میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں کسٹم حکام کی سرپرستی میں 10 بڑے کھیپئے سرگرم

کراچی میں کسٹم حکام کی سرپرستی میں 10 بڑے کھیپئے سرگرم

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۹ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

(وقائع نگار خصوصی) کراچی میں کسٹم حکام کی سرپرستی میں 10 بڑے کھیپئے سرگرم ہیں، بدنام زمانہ کھیپیا چینا کا بھائی پپو چینا کھیپیوں کا سرپرست بن گیا ہے کھیپئے قومی خزانے کو یومیہ 3 کروڑ کا نقصان پہنچارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کسٹم انٹیلی جنس کی سرپرستی میں کھیپئے مافیا سرگرم ہے کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر دبئی سے کھیپئے الیکٹرونک آئٹم، موبائل فونز، کاسمیٹکس، میڈیسن اور آٹو پارٹس اسمگل کرکے لارہے ہیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ سامان پارسل کی شکل میں لایا جاتا ہے معلوم ہوا ہے کہ کراچی پورٹ پر پوسٹ آف کلریئرنگ میں انٹرنیشنل پارسل کے ذریعے کھیپئے اپنا سامان لاتے ہیں ائیرپورٹ پر یومیہ 40 سے 50 پارسل آرہے ہیں جن کا وزن 30 کلو ہوتا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ کراچی میں بدنام زمانہ کھیپئے چینا نے اپنے بھائی پپو کے ذریعے کھیپیوں کا ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کیا ہوا ہے اس نیٹ ورک میں وقاص، ارشد کیری، ندیم چائنا، سکندر فیڈرل بی ایریا والا، جبار، وسیم عرف سونی، صابر، ذیشان قصائی اور فاروق شامل ہیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ کھیپئے چینا کے بھائی پپو نے اپنے بھائی کی مدد سے کسٹم انٹیلی جنس میں معاملات طے کر رکھے ہیں اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ کراچی کی موبائل مارکیٹوں میں کھیپئے چینا کے بھائی پپو، سکندر فیڈرل بی ایریا والا اور ارشد کیری کے کھیپ کے موبائل فروخت ہورہے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام اچھی طرح باخبر ہیں کہ کراچی کی موبائل مارکیٹوں میں کروڑوں روپے کے موبائل فون موجود ہیں جن کی دکانداروں کے پاس کوئی انوائس نہیں ہے۔ اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ کھیپیوں سے معاملات طے ہونے کی وجہ سے کسٹم حکام کھیپ کے موبائل فون فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے گریز کرتے ہیں معلوم ہوا ہے کہ کسٹم حکام اور کھیپئے مل کر قومی خزانے کو ٹیکس کی مد میں یومیہ 3 کروڑ روپے کا چونا لگارہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں