سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ،پٹہ سسٹم مافیا کے 33 افسران کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
شیئر کریں
(وقائع نگار خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں غیر قانونی تعمیرات کے پٹہ سسٹم مافیا کے 33 افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اس حوالے سے نیب، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے سے مدد لی جائے گی۔ جبکہ ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا دعویٰ کرتی ہے کہ کرپشن کی تحقیقات کرنے والے اداروں کی انہوں نے ماہانہ بھتہ طے ہوتے ہیں۔ ایس بی سی اے پٹہ سسٹم مافیا کے بعض افسران منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہیں جن کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کے خاتمے کا اصولی فیصلہ ہونے کے بعد غیر قانونی تعمیرات کی پٹہ سسٹم مافیا سے جڑے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 33 افسران کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم مافیا نے اپنا نیٹ ورک چلانے کیلئے ایس بی سی اے کے حاضر سروس افسران کا انتخاب کیا تاکہ پٹہ سسٹم کے خاتمے کے بعد پٹہ سسٹم مافیا کے اصل کرداروں کو بچایا جاسکے ذریعے کا کہنا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم کے کرتا دھرتائو سے پٹہ سسٹم کے اصل کردار سخت ناراض ہیں معلوم ہوا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کے افسران کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اس حوالے سے ابتدائی طورپر جو فہرست مرتب کی گئی ہے اس میں ڈائریکٹر آصف رضوی، ڈائریکٹر سمیع جملانی، راشد ناریجو، احسن خشک، نیاز لغاری، فرحان ایوب، کاشف کورنگی والا، سمیع شیخ، نجم الدین قریشی، عابد شاہ، اسد خان، ماجد مگسی، احسن ادریس، آصف شیخ، رضی بلگرامی، شاہد شیخ، لطافت مرزا، ریاض جھاکڑو، اشفاق کھوکھر، امین، عمیر، شہزاد سیال، نواب منگریجو، سجاد خان اور دیگر شامل ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ ایس بی سی اے افسران پٹہ سسٹم کے خاص کارندے کے طورپر کام کرتے تھے اور غیر قانونی تعمیرات کرنے والی بلڈر مافیا سے یہی افسران بھتہ وصول کرکے سسٹم مافیا کو دیتے تھے ذریعے کا کہنا ہے کہ اگر تحقیقاتی ادارے غیر قانونی تعمیرات کرنے والے بلڈروں کے خلاف کارروائی کرے تو وہ پٹہ سسٹم سے منسلک ایس بی سی اے کے مذکورہ افسران کے نام لیں گے اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ موجودہ پٹہ سسٹم مافیا کے افسران کے خلاف نیب، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے کے ذریعے تحقیقات کرائی جائے گی۔ نمائندہ جرأت کو ایس بی سی اے کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ پٹہ سسٹم مافیا دعویٰ کرتی ہے کہ انہوں نے نیب، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے کا ماہانہ بھتہ طے کر رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ مذکورہ ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ مافیا سسٹم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع جنوبی سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے ضلع جنوبی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ڈائریکٹر آصف رضوی، راشد ناریجو اور احسن خشک کے خلاف نیب میں تحریری درخواست جمع کرائی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ نیب کی جانب سے کیا کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔