میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لیاقت نیشنل اسپتال ،مریضوں کا غلط علاج ہونے کاانکشاف

لیاقت نیشنل اسپتال ،مریضوں کا غلط علاج ہونے کاانکشاف

ویب ڈیسک
منگل, ۲۹ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

( رپورٹ :مسرور کھوڑو ) کراچی کے بڑے اسپتال لیاقت نیشنل میں مریضوں کا غلط علاج ہونے کاانکشاف، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے اسپتال کی او پی ڈی میں مریضوں کے امراض کی صحیح تشخیص نہ ہونے اور غلط ادویات تجویز کرنے سے متعلق قلعی کھول دی، ہیلتھ کیئر کمیشن نے لیاقت نیشنل اسپتال کو مستقبل میں دوران علاج مختلف امراض پھیلائو سے بچنے کیلئے انفیکشن کے بچائو اور کنٹرول کیلئے اقدامات لینے کی سفارش کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کے شہری فائق پٹھان نے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں شکایت درج کی کہ اس کی والدہ کو علاج کے غرض سے لیاقت نیشنل اسپتال میں داخل کیا گیا،اسپتال میں ڈاکٹر بخت علی، ڈاکٹر شاہد کریم ، ڈاکٹر عزیز عبداللہ اور ڈاکٹر عرفان احسان نے ان کی والدہ کا علاج کیا، ان کی والدہ گزشتہ برس 22 مئی سے یکم جون تک زیر علاج رہی۔ شہری فائق پٹھا ن کے مطابق اسپتال میں علاج صحیح نہ ہونے، مرض کی صحیح تشخیص نہ کرنے، غیر ضروری طور پر اینٹی بائیوٹکس دینے اور غیر ضروری ٹیسٹ کرائے گئے، غلط علاج ، اسپتال انتظامیہ اور کنسلٹنٹ ڈاکٹرز کی لاپرواہی کے باعث ان کی والدہ 78 سالہ حضوراں بیگم کا انتقال ہو گیا۔ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کارروائی کے دوران شہری فائق پٹھان کا بیان ریکارڈ کیا ، اپنے بیان میں شہری نے کہا کہ لیاقت نیشنل اسپتال کی او پی ڈی میں ان کی والدہ کا علاج لیب رپورٹس کے مطابق نہیں کیا گیا،تشخیص میں تاخیر کی گئی۔ عباسی شہید اسپتال کی ڈاکٹر انیلا الطاف نے ماہرانہ رائے دیتے ہوئے کہا کہ لیاقت نیشنل اسپتال کے ڈاکٹرز کو مریض کے بارے میں بڑی تشویش ہونی چاہیے تھی۔ جبکہ انڈس اسپتال کی ڈاکٹر سمرین سرفراز نے کہا کہ مریض کا میڈیکل ریکارڈ بے ترتیب اور غیر ذمہ دارانہ بنایا گیا، ایم آر آئی آدھی رات کو کی گئی، جبکہ یہ ٹیسٹ صبح کے وقت کرنا چاہیے تھا۔ اسپتال کی انسپیکشن کرنے، دونوں فریقین کا موقف سننے اور دیگر اسپتالوں کے ماہر ڈاکٹرز کی ماہرانہ رائے کی روشنی میںسندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے تحریری حکم نامے میں فائق پٹھان کی والدہ کا لیاقت نیشنل اسپتال میں صحیح علاج نہ ہونے کا الزام تسلیم کیا اور اسپتال کے ڈاکٹرز کو ذمہ دار قراردیا ، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے لیاقت نیشنل اسپتال پر 2 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا او ر کہا کہ مریض کو دوسری بار اسپتال میں لایا گیا لیکن ڈاکٹرز اور طبی عملہ مرض کی تشخیص میں ناکام رہا، فائق پٹھان کی والدہ کیلئے جو ادویات تجویز کی گئیں ان کی وجہ سے بھی مریضہ کی صحت خراب ہوئی جس سے لیاقت نیشنل اسپتال میں بدانتظامی اور سہولیات کی فراہمی میں ناکامی ظاہر ہوتی ہے، مریضہ کی حالت تبدیل ہونے پر بھی اسپتال میں صحیح رابطے کا نظام موجود نہیں تھا ، لیاقت نیشنل اسپتال میں داخل ہونے کے بعد پہلے تین دنوں میں مریض کی خوراک کا بھی خیال نہیں کیا گیا، اسپتال میں کورونا وائرس کی ایس او پیز ملکی و عالمی گائیڈ لائنز کے مطابق نہیں تھیں،کمیشن نے 60 دن میں لیاقت نیشنل اسپتال عملدرآمد رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے، جبکہ دونوں فریقین کو کمیشن کی رپورٹ کے خلاف عدالت میں جانے کا حق حاصل ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں