مجوزہ سوشل میڈیا قوانین، مشاورت کے لیے کمیٹی قائم
شیئر کریں
سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ قوانین پر مشاورت کے لیے وفاقی حکومت نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔اعلامیہ کے مطابق چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) عامر عظیم باجوہ کمیٹی کے چیئرمین مقرر کردیے گئے ہیں۔اعلامیہ کے مطابق کمیٹی سول سوسائٹی اور ٹیکنالوجی کی کمپنیوں سے قوانین پرمشاورت کرے گی۔ سوشل میڈیا قوانین پر مشاورت کا عمل 2 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔سوشل میڈیا سے متعلق مشاورتی کمیٹی کے ارکان میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، بیرسٹرعلی ظفر،ڈاکٹر ارسلان خالد اور ایڈیشنل سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔وفاقی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے بنائے گئے قوانین کی کابینہ نے بھی منظوری دی ہے ۔ جس کے مطابق نئے قوانین کے تحت سماجی رابطوں کے تمام عالمی میڈیا کمپنیوں کی تین ماہ میں پاکستان کے اندر رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی، دریں اثناء حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا قوانین متعارف کرانے کے فیصلے کے بعد فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر نے پاکستان سے میں سروسز بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے ۔سوشل میڈیا کی بڑی کمپنیوں نے دھمکی پاکستان کے نئے مجوزہ سوشل میڈیا قوانین کی وجہ سے دی ہے ۔اس حوالے سے ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ(اے آئی سی جی)نے مجوزہ سوشل میڈیا ریگولیش کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے ۔ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ نے خط میں کہا ہے پاکستان میں سوشل میڈیا سے متعلق نئے قوانین پرعمل اے آئی سی کیلئے مشکل ہے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں گوگل، فیس بک اور ٹوئیٹر سروس بند ہونے سے 70 ملین صارفین متاثر ہوں گے ۔ ان قوانین سے عام صارف اور کاروباری حضرات بھی متاثر ہوں گے ۔خط میں کہا گیا ہے کہ نئے قوانین کے تحت پاکستان میں سروسز جاری رکھنا بہت مشکل ہے ۔خیال رہے کہ ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر ایشیائی انٹرنیٹ کولیش گروپ کا حصہ ہیں۔