میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی ایم ایف اور مہنگائی،  ایوان بالا میں بحث

آئی ایم ایف اور مہنگائی، ایوان بالا میں بحث

ویب ڈیسک
هفته, ۲۹ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

کیا آئی ایم ایف کابینہ اور پی ایم کے فیصلوں کو ردکرے گی ؟معاملہ ایوان بالا میں اٹھ گیا ارکان نے کہا ہے کہ مہنگائی بڑھانے کا مسئلہ اب آئی ایم ایف کے پاس چلا گیا ہے ۔آئی ایم ایف ایسا ڈاکٹر ہے جس سے کسی نے شفا نہیں پائی حکو مت اور آئی ایم ایف کے درمیاں معاہدے میں بجلی کی قیمتوں میںمزید اضا فہ کی شق پرآئی ایم ایف عمل کیا وفاقی کا بینہ کے فیصلے کو مسترد کر کے عملدرآمدکر وائے گی ؟سینیٹ اجلاس کے دوران ہفتے میں ایک دن کشمیر پر بحث کیلئے مختص کرنے کا مطالبہ بھی کردیا گیا ہے ،کشمیر اور دہلی میں لگی آگ پھیل جائے گی کشمیر اور دہلی میں بہنے والا خون رائیگاں نہیں جائے گا، حکومت پاکستان مسلم امہ کی قیادت کرنے والے ملک کی حیثیت سے کوئی ایکشن لے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مشیر خزانہ عید کا چاند ہیں وہ سینیٹ میں نظر نہیں آتے پالیسی بنانے والوں اور خفیہ معاہدے کرنے والے سینیٹ میں آکر جواب دیں۔ جمعہ کو معاملہ سینیٹ میں اٹھ گیا۔ پا رلیمنٹ ہا وس میں اجلاس چیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا۔ پیپلز پا رٹی کے رہنما سابق چیرمین رضا ربانی نے کہا کہ اخبارات میں خبریں شائع ہو ئی ہیں کہ حکو مت اور آئی ایم ایف کے درمیاں معاہد ہ ہو گیا ہے ۔ جس میں یہ بھی کہا گیاہے کہ بجلی کی قیمتوں میں مزید اضا فہ ہو گا ۔ جبکہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضا فہ نہیں ہو گا ۔ کا بینہ کا بھی فیصلہ ہے ۔ اس کے با وجو د آئی ایم ایف سے معاہد ہ میں بجلی کی قیمتوں میں اضا فہ کی شق شامل ہے ۔ کیا آئی ایم ایف وفاقی کا بینہ کے فیصلے کے خلا ف عمل کر وائے گی ؟ مشیر خز انہ یہا ں پر آکر بتائیں ۔ وزیراعظم ایوان میں آئیں ۔ انہو ں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہد ے پر پا کستان کی جا نب سے دستخط کر نے والو ں میں ایک ڈائریکٹر فنانس ٹیکنو کر یٹ ہیں ۔ ایک گو رنر اسٹیٹ بینک جو ما ضی میں آئی ایم ایف کے ملازم بھی رہے ہیں ۔ تیسرا سیکرٹری ایک بیورو کر یٹ ہے ۔ کو ئی بھی منتخب پا رلیمنٹ سے اس میں شامل نہیں ہے ۔ پا رلیمنٹ کو غیر مو ثر کر کے کھ دیا گیا ہے ۔ اس کے با وجو د آئی ایم ایف کی جا نب سے کہا جا رہا ہے کہ پہلے آئی ایم ایف کی انتظامیہ اور پھر ان کا بو رڈ آف ڈائریکٹر معاہد ے کی منظو ری دے گا ۔ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہا کہ مشیر خز انہ اس معا ملے پر ایوان میں آکر اعتماد میں لیں گے ۔ وہ یہ بھی بتائیں گے کہ کن کی وجہ سے قومی معیشت اس حا ل میں ہے ۔ سینیٹ اجلاس شروع ہوا توپینل آف چئیر پرسن کا اعلان کیا گیا پینل میں ڈاکٹر مہر تاج روحانی، سینیٹر مرزا آفریدی اور سینیٹر طلحہ محمود شامل ہیں اعظم سواتی نے واضح کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ پہلی بار نہیں ہورہا۔سینیٹررضا ربانی نے کہا کہ آئی این ایف ہماری انتظامیہ اور بورڈ آف گورنز طے کر ے گا۔پاکستان میں منتخب نمائندوں کی کوئی حیثیت نہیں معاہدے میں طے ہوا کیا آئی ایم ایف کابینہ اور پی ایم کے فیصلوں کو ردکردے گا ۔سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ مہنگائی بڑھانے کا مسئلہ اب آئی ایم ایف کے پاس چلا گیا ہے ۔آئی ایم ایف ایسا ڈاکٹر ہے جس سے کسی نے شفا نہیں پائی ۔وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ میری تنخواہ میں گھر نہیں چلتا۔یوٹیلیٹی اسٹورز پر ریلیف دینے کے لیے مختص اشیا اوپن مارکیٹس میں بیچی جارہی ہیں۔یوٹیلیٹی اسٹورز کیجانب سے ریلیف دینے والا تجربہ پہلے بھی فیل ہوچکا ہے ۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہندستان کو پاکستان کی پیشہ وارانہ صلاحیت میں ابہام تھاپلوامہ کے رپلائی کے بعد ان کو سمجھ آگئی ۔میری تجویز ہے کہ سینیٹ اجلاس کے دوران ہفتے میں ایک دن کشمیر پر بحث کیلئے مختص کیا جائے ۔ ہندستان میں اب کوئی اقلیتی محفوط نہیں۔پاکستان کا گروتھ ریٹ 2.4 پر پہنچ چکا ہے ۔کورونا وائرس کے حوالے سے عوام کا تحفظ ہمارا فرض ہے ۔سننے میں آیا ہے سعودی عرب نے عمرہ کیلئے پروازیں معطل کی ہیںاگر میں وزیر ہیلتھ ہوتی تو اس ایوان کو بریفنگ دیتی۔ این آئی ایچ میں ایک خاتون کورونا ٹیسٹ کے لیے گئی 40 منٹ کے بعد کہا کہ ادھر کوئی ٹیسٹ نہیں ہورہا۔ماسک مہنگے داموں بیچا جارہا ہے ۔خارجہ پالیسی کے حوالے سے بحث ہونی چاہیے بھارت کی سیلولر ریاست اب ختم ہوچکی ۔بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ پریس کی آزادی اور آوازوں کو دبایا جا رہا ہے ۔ جمہوریت کا انحصار ہی ڈیبٹ پر ہے ۔مشیر خزانہ عید کا چاند ہیں وہ سینیٹ میں نظر نہیں آتے پالیسی بنانے والوں اور خفیہ معاہدے کرنے والے سینیٹ میں آکر جواب دیںمہنگائی میں خطرناک اضافہ ہوا ہے ملک میں کرونا وائرس ہے ، معاون خصوصی صحت کو اجلاس میں بلایا جائے ۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ معاون خصوصی صحت اس وقت ایوان میں نہیں آسکتے ، وزیرپارلیمانی امور ہیں ۔ وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے کہا کہ معاون خصوصی صحت سینیٹ کی ہول کمیٹی میں آکر بریف کرسکتے ہیں،اگر اپوزیشن چاہے تو معاون خصوصی صحت کو بلالیتے ہیں، قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ کرونا وائرس پر پیر کو پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس بلائیں اجلاس میں معاون خصوصی ظفر مرزا تشریف لا کر بریف کر دیں گے ۔کرنا وائرس کے متاثرین کی 99فیصد کاتعلق چین سے ہے ،پاکستان میں 2افراد میں کرنا وائرس کی نشاندہی ہوئی،کراچی اور اسلام آباد کے مریضوں کی حالت خطرے سے باہر ہے ،این آئی ایچ سمیت ملک کے بڑے شہروں میں اسکرینیگ کی جارہی ہے ،ملک بھر کے ائیرپورٹس اور سی پورٹ پر اسکرینیگ کا عمل جاری ہے ،این آئی ایچ میں تمام انتظامات مکمل ہیں۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں عوام میں آگاہی پیدا کی جارہی ہے ۔ ہیلپ لائن قائم کردی گئی ہے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ایئرپورٹس پر کائونٹر قائم کیے گئے ہیں لیبارٹریز میں ٹیسٹ کا میکانزم بنایا گیا ہے ۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ صحت، خزانہ، اطلاعات سمیت کئی وزارتوں کے وزیر نہیں ہیں ۔جب موجودہ حکومت اقتدار میں نہیں تھی تو پی ایس ایل پر کہا گیا کہ ریلو کٹے پاکستان آئے ۔دو کورونا کے مریض سامنے آئے دعا ہے مذید نہ ہوں۔ملتان کے اسٹیڈیم میں میچ کے دوران چینی چور کے نعرے لگ گئے ہیں نعرے بھی اس شخص کے خلاف لگے جو جہازوں میں بندے بھر بھر کر لاتا ہے ۔آپ چینی، آٹے بحران کے چوروں کو بچانا چاہ رہے ہیں ابھی تک ایوان میں چینی آٹا بحران پر رپورٹ کیوں ہیش نہیں کی گئی ۔اپنی منجی تھلے ڈنڈا پھیرو، اگر ڈنڈا نہیں ہے تو ہم مہیا کرتے ہیں۔ایف آئی اے والوں نے مذید سوال دے کر ثابت کیا کہ وہ سنجیدہ نہیںپہلے ہم آئی ایم ایف کے لونڈے سے دوا لیتے تھے اب انہوں نے اپنا لونڈا ہی پاکستان بھیج دیا۔ مشاہداللہ خان نے کہا کہ حکومت خود مکافات عمل کا شکار ہے ملک میں کرونا وائرس ہے اور معاون خصوصی صحت پارلیمنٹ میں نہیں آسکتے ہمیں وزیرخارجہ نہ ہونے کا طعنہ دیا جاتا تھا آج وزیراطلاعات نہیں ، وزیر صحت نہیں اور کئی وزیر نہیں ہیں پہلے تول کر بولنا چاہیے ڈیرن سیمی کو اعلی اعزاز اور شہریت دینا اچھی بات ہے وزیراعظم نے ڈیرن سیمی کو ریلو کٹا کہا تھا ۔عوام کو حکومت پر اعتبار نہیں ۔کرونا وائرس اور مہنگائی کے حوالے سے عوام میں تشویش ہے ۔سٹڈیم میں نعرے کسی فرد واحد کے خلاف نہیں حکومت کے خلاف لگے ، ہے ،مشاہد اللہ خان نے وزیر داخلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب بھی ایجنسیوں میں رہے ہیں انہیں سب پتہ وزیر خزانہ 300روپے والا ٹماٹر 17روپے میں بیچ رہے ہیں،اس حکومت میں عوام کی آس ٹوٹ رہی ہے ۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نئی دہلی سمیت بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے یہ کسی ملک کا نہیں عالم اسلام کا مسئلہ ہے ۔بنگلور میں ننھی سی بچی نے اسٹیج پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ۔پاکستان کو غیرروایتی پالیسی اپنانی ہوگی۔بھارت میں دیگر مذاہب کو نشانہ بنایا جارہا ہے لیکن ٹرمپ نے نوٹس نہیں لیا ۔دہلی سے آسام تک جن لوگوں سے زیادتی کی گئی ہے ان سے اظہار یکجتی کرتا ہوں۔پاکستان میں کرونا وائرس آنے سے لوگ فکرمند ہوگئے ہیں۔ یہ اللہ تعالی کی آزمائش ہے ہمیں اللہ تعالی سے رجوع کرنا چاہیے ۔ کرونا وائرس سے بچنے کی تدابیر کرنی چاہئیںاس وقت ماسک ناپید ہیں اور انتہائی مہنگا ماسک مل رہا ہے حکومت فوری طور ہر اقدامات اٹھائے ۔مسلمہ امہ کے مفاد میں ہے کہ بھارت کے مظلوم مسلمانوں کے لئے کھڑے ہوں۔ کشمیر بالکل بند ہے لیکن دنیا خاموش ہے دنیا کو خبردار کرنا چاہتا ہوں ، کشمیر اور دہلی میں لگی آگ پھیل جائے گی کشمیر اور دہلی میں بہنے والا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ حکومت پاکستان مسلم امہ کی قیادت کرنے والے ملک کی حیثیت سے کوئی ایکشن لے ۔انھوں نے کہا کہ چین نے دس روز میں ہسپتال بنا دیا تھا۔یہاںماسک کی ذخیری اندوزی شروع ہوگئی ہے اطلاعات ہیں ماسک یہاں سے سمگل کئے گئے ہیں ۔ دوسو کا ماسک آٹھ میں پہنچ گیا ہماری سو سائٹی میں ایسے بھیڑیے ہیں جو حادثے کے بعد لاش نہیں اٹھاتے بلکہ یہ بھیڑیے مردوں جیبوں کی تلاشی لیتے ہیں۔حکومت کو فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے ۔مقامی اور بین الاقوامی میڈیا ہمیں خوف میں مبتلا نہ کرے ۔حکومت نے کرونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات بارے سینیٹ کو اعتماد میں نہیں لیا ۔ کرونا وائرس کی کئی سال پہلے پیشگوئی کی گئی تھی ، یہ وائرس وار ہے ۔ چون روپے سے چینی پچاسی روپے تک پہنچ گئی ہے ۔ذمہ داروں کا تعین کیوں نہیں کیا گیا اگر اپوزیشن سے ہوتے تو انکا نام آج دیواروں پر لکھا ہوتا۔ بھارت میں مسلمانوں کی املاک کو جلایا جا رہا ہے تلواروں کا آزانہ استعمال کیا جا رہا ہے کل چالیس لوگوں کو شہید کیا گیا بھارت میں مسلمانوں کے معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے او آئی سی میں ستاون اسلامی ممالک بھارت کو للکاریں جب تک مظالم بند نہیں بھارت سے ہر طرح کا بائیکاٹ کریں۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ آج کا پاکستان بدلتا پاکستان ہے عمران خان نے کہا تھا پورا پی ایس ایل پاکستان میں ہو گا آج پورا پی ایس ایل پاکستان میں ہو رہا ہے ۔ سیاسی انتقام ہے کیا اسکی تعریف آج تک نہیں کی گئی جب پانامہ آیا تو عمران خان نے بھرپور آواز اٹھائی اس وقت کی حکومت نے عمران خان پر مقدمہ بنا دیا یہ ہے سیاسی انتقام۔ جو ن لیگ کی حکومت نے عمران خان سے لیا ۔عمران خان نے چالیس سالہ ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔پانامہ میں جعلی قطری خط اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ دی گئی۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ آج پاکستان کے طور عرض میں پاکستان کے لوگ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویداروں سے پوچھ رہے کہ ہماری کیا غلطی ہے ۔ الیکشن میں اپ لوگوں نے جو وعدے کیے ، جب پوچھا جائے تو داستان سنانے لگ جاتے ہے اور امید ہے آگے بھی سنائیں گے ۔ پاکستان کی تاریخ میں کئی بحران آئے ہے معاشی بحران آئے ہے مگر ایسا بحران کبھی نہیں ایا اس وقت مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے ، تاجروں نے کاروبار بند کردیا۔ کچھ لوگوں نے ملک ہی چھوڑ دیا یہ لوگ تو اپنے حلقوں میں بھی نہیں جاسکتے ، مگر ہمیں تو عوام میں جانا ہوتا ہے ۔ سنیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ کرونا وائرس کے لئے جو اقدامات حکومت نے اٹھائے وہ اپنی جگہ ۔قوموں کے اوپر جب ایسا وقت آتا قوم اکھٹی ہوجاتی ہے ۔لیکن یہاں ماسک بلیک میں بیچے جارہے ہیں۔پتہ چلتا ہے کہ ماسک کو مارکیٹ سے غائب کردیا جاتا ہے ۔پتہ چلتا ہے گوداوموں پر چھاپے مارے تو پچاس لاکھ ماسک برآمد ہوتے ہیں ۔ہسپتالوں میں کرونا وائرس کیلئے ادویات اور سوٹ دستیاب نہیں ہے اخلاقی طور پر پوری قوم کیلئے لمحہ فکریا ہے ۔ہمیں کہا جارہا ہے کہ خوش ہونا چاہئے کے پاکستان کی فارن پالیسی کتنی کامیاب ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا پاکستان کشمیر پر کام کررہا ہے ۔ وہ کونسے کام ہیں جو ہمیں ٹرمپ بتا رہا ہے لیکن ہمیں معلوم نہیں ہے ۔وزیر خارجہ ہمیں بتائے ایسے کنسے اقدامات کئے جارہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں