میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ذیابیطس کے مریضوں میں شکر کی بار بار کمی بینائی کے لیے خطرناک قرار

ذیابیطس کے مریضوں میں شکر کی بار بار کمی بینائی کے لیے خطرناک قرار

جرات ڈیسک
اتوار, ۲۹ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

اگرچہ ذیابیطس کے مریضوں کو بینائی میں کمی کا خطرہ لاحق رہتا ہے لیکن جن مریضوں کی شکر بار بار اچانک کم ہوجاتی ہے ان کی آنکھوں کو قدرے زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس طرح خون میں بار بار شکر کی کمی سے ذیابیطس سے وابستہ بینائی کے مسائل بھی پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی آف میڈیسن کے سائنسدانوں نے بتایا کہ جیسے ہی مریضوں کی شوگر کم ہوتی ہے آنکھ سے وابستہ خلیات میں آکسیجن کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے اور اس طرح کئی بار یہ عمل رونما ہوتا رہتا ہے اور بصارت کم ہوسکتی ہے۔ اس تحقیق میں انسان اور چوہوں کے آنکھ کے خلیات مع ریٹینا تجربہ گاہی ماحول میں کچھ اس طرح فروغ دیے گئے ہیں کہ ان میں اچانک شکر کی کمی کی گئی اور اس کے اثرات نوٹ کیے گئے۔ یہ تحقیق سیل رپورٹس نامی تحقیقی جریدے کی تازہ اشاعت میں چھپی ہے۔ جامعہ سے وابستہ سائنسداں اکریت سودھی اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ اگر انسولین لینے والے ذیابیطس کے مریضوں میں دن میں دو مرتبہ شکر کی مقدار معمول سے کم ہو جائے تو ان کی آنکھیں مزید متاثر ہوسکتی ہیں۔ ان کے مطابق انسولین نہ لینے والے ذیابیطس کے مریضوں کو بھی اس کیفیت کا سامنا ہو سکتا ہے اور یہ دورانِ نیند بھی ہو سکتا ہے۔ اس سے ایک جانب تو آنکھ کو آکسیجن کی فراہمی کم ہوتی ہے تو دوسری جانب ریٹینا کے خلیاتی پروٹین بڑھ جاتے ہیں اس سے خون کی رگیں موٹی ہوجاتی ہیں اور ذیابیطس سے پہلے سے ہی متاثر بینائی مزید خراب ہوسکتی ہے۔ اگرچہ اس پورے عمل پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاہم ڈاکٹروں کے مطابق یہ تبدیلی آنکھ کے خلوی (سیلولر) اور سالماتی (مالیکیولر) سطح پر ہوتی ہے۔ پھر جی ایل یو ٹی ون نامی جین کا اظہار بڑھ جاتا ہے اور ایک قسم کا پروٹین زیادہ بننے لگتا ہے جو آکسیجن کو مزید کم کرتا ہے۔سائنسدانوں نے اس عمل کا مکمل طریقہ کار(پاتھ وے) بھی معلوم کیا ہے اور یوں اب مزید تحقیق کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں