میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وفاقی کابینہ ،شریف ، زرداری سے ناجائز اخراجات ایک ماہ میںوصولی کا فیصلہ

وفاقی کابینہ ،شریف ، زرداری سے ناجائز اخراجات ایک ماہ میںوصولی کا فیصلہ

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۹ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

وفاقی کابینہ نے کھاد کی بوری پر395 روپے کا ٹیکس ختم کرنے کی منظوری دیدی، سابقہ حکمرانوں کے خلاف ضابطہ اور غیر ضروری و ناجائز اخراجات کو ایک ماہ میں وصول کرنے کا اعلان کردیا گیا ، بصورت دیگر ان سابقہ حکمرانوں کیخلاف قانونی کارروائی شروع ہوجائے گی، کابینہ نے پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کو صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے انتخابی اصلاحات کی ہدایت کردی، آئی جی پولیس سندھ کی تقرری کیلئے ایک بار پھر وزیراعلیٰ سندھ سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیاہے ، پینل میںموجود ناموں پر اکثریت نے تحفظات کااظہار کردیا ہے ، گورنر سندھ فوری طورپر وزیراعلیٰ سے رابطہ کریںگے ، صوبوں سے گندم کے دستیاب ذخائر کے اعدادوشمار بھی طلب کرلئے گئے ، آٹا بحران میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی کی ہدایت جاری کردی گئی۔ منگل کو وفاقی کابینہ کا غیر معمولی نوعیت کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اسلام آباد میں ہوا اقتصادی صورتحال ، سیاسی حالات، اتحادی جماعتوں کے ساتھ تعلقات کار، آٹے چینی کی قیمتوں میں اضافے ، مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال سمیت اہم امور کا جائزہ لیا گیا ، 18نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا، کابینہ نے کم آمدن افراد کیلئے گھروںکی تعمیر سے متعلق وزارت ہائوسنگ و تعمیرات کی سمری کو موخر کردیا ہے اور سمری کو مزید جامع بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ اجلاس کے بعد پی آئی ڈی اسلام آباد کے میڈیا سنٹر میں بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران اپنے اس دبنگ عزم کودہرایا کہ عوام کے مسائل حل کیے جائیں گے ۔ مہنگائی سے نکالا جائے گا پسے ہوئے طبقات کو ہر ممکن ریلیف دیا جائے گا۔ ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ اس حوالے سے فوڈ اینڈ سیکورٹی کی وزارت اور دیگر اداروں کی طرف سے آٹا کے بحران پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا گیا اور وزیراعظم نے کہاکہ آٹا بحران میں ملوث مافیا کیخلاف ہرممکن حد تک جائیں گے ۔ کابینہ کو اعتماد میں لیا گیا، عوامی زندگی کو بہتر بنانے اور مہنگائی کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کو ضروری ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ مانیٹرنگ سسٹم کو فعال بنایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں آزاد ،منصفانہ ، صاف شفاف انتخابات جمہوری چہرے کے ساتھ جڑا ہے ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان مکمل طورپر وجود میں آچکا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی کمیٹی کو ضروری ہدایات جاری کی ہے کہ تمام ارکان مشاورت سے صاف شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات تجویز کریں اور عام انتخابات سے جڑے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل نکالا جائے ۔کیونکہ پاکستان کا کوئی ایسا الیکشن نہیں ہوا جس پر انگلی نہ اٹھی ہو۔ انتخابات کیلئے جدید ٹیکنالوجی بائیو میٹرک اور دیگر اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے سابق حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہاکہ سابق صدر، سابق وزرائے اعظم نے غیر ضروری ، ناجائز ، خلاف ضابطہ اخراجات کیے ، قومی خزانے کو بیدردی سے لوٹا گیا اور 24ہزار ارب روپے کے قرضے صرف نواز دور میں لئے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی شاہ خرچیاں بڑھتی گئیں اور ملک قرضوں کی دلدل میں پھنستا گیا۔ کسی کو صاف پانی ملا نہ کسی کو دوائی دستیاب تھی۔ عوامی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے پیسہ نہ لگ سکا ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے پانچ کیمپ آفسز بنا رکھے تھے ۔ سیکورٹی ، توضع کیلئے بے تحاشا خرچ کیا گیا، بچے اور رشتہ دار بھی سرکاری مراعات سے لطف اندوز ہورہے تھے ۔وزیراعظم کے ملتان اور لاہور میں پانچ کیمپ آفس تھے جبکہ دونوںجگہوں پر یوسف رضا گیلانی کے ذاتی گھر بھی ہیں۔ آصف علی زرداری نے تین کیمپ آفسز بنا رکھے تھے ۔ نواز شریف نے پانچ کیمپ آفسز بنارکھے تھے ۔ آصف علی زرداری کی سیکورٹی کیلئے کم ازکم 790اور زیادہ سے زیادہ 1722 اہلکاروں کا اسکواڈ تھا۔ ایک ارب 63کروڑ سے زائد زرداری نے سیکورٹی پر خرچ کردئیے ۔ نواز شریف کی سیکورٹی کیلئے 2ارب 14 کروڑ خرچ کردئیے گئے ، 27کروڑ جاتی امرا میں گھر کی دیوار پر باڑ لگانے پر خرچ کردئیے گئے ۔ شریف برادران کی حفاظت کیلئے پولیس کے 2753 اہلکار تعینات تھے ۔ شریف برادران نے بچوں اور داماد کے ناموں پر بھی سکواڈ بنارکھے تھے ۔ غیر ملکی دوروں کیلئے بیدردی سے قومی خزانے کو استعمال کیا گیا۔ نواز شریف کا طیارہ نجی استعمال میں بھی رہا ان کے صرف ایک نجی دورے پر34 کروڑ روپے کا خرچہ آیا۔ شہباز شریف وزیراعلیٰ بنے تو 1ارب 30کروڑ کا نیا جہاز خرید لیا۔ وزیراعظم کے جہاز کو شہباز شریف نے 556 بار استعمال کیا۔ وزیراعظم کا جہاز شریف برادران کے بچوں کو مری ، اسلام آباد ، جاتی آمراء لاتا اور لے جاتا۔ نواز شریف کے نا اہل ہونے کے باوجود رائیونڈ میں کیمپ آفس کام کرتارہا۔ نواز شریف نے غیر ملکی دوروں پر541کروڑ 83 لاکھ روپے استعمال کیے ۔ آصف علی زرداری کے غیر ملکی دورے 316 کروڑ41 لاکھ روپے میںپڑے ، شہباز شریف نے غیر ملکی دوروں پر 872 کروڑ 59لاکھ اڑا دئیے ۔ آصف زرداری نے 59 غیر نجی دورے کیے ، اپنے کاروبار اور چھٹیوں پر سیروتفریح کیلئے بھی سرکاری خزانے پر بوجھ ڈالا گیا۔ نواز شریف نے 25 نجی دورے کیے ۔موجودہ وزیراعظم نے کفایت شعاری کرتے ہوئے وزیراعظم ہائوس میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا۔بنی گالہ میں ذاتی گھر میںرہ رہے ہیں ، بنی گالہ جانے والی سڑک کی تعمیر و مرمت بھی عمران خان نے اپنے ذاتی پیسے سے کروائی اور اپنے گھر پر باڑ بھی اپنے پیسے سے لگوائی۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ حکمرانوں کے خلاف ضابطہ اخراجات ان کے بچوں ،رشتہ داروں ، دوست احباب کے علاج معالجہ پر اٹھنے والے اخراجات وصول کیے جائیں گے ۔ ناجائز طریقے سے قومی خزانے سے ان اخراجات کو ایک ماہ میںوصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ایک ماہ میں وصول نہ ہوسکے تو قانونی کارروائی شروع کردی جائے گی۔ ان سابقہ حکمرانوں کی طرف سے پاکستان کو مقروض بنانے کے باعث موجودہ حکومت کو 10ارب ڈالر ادا کرنے پڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کے کیمپ آفسز کے قیام کا راستہ بند کرنے کیلئے قواعد و ضوابط میں ترمیم کردی گئی ہے ۔ اب ان کیمپ آفسز کے حوالے سے سرکاری خزانے پر بوجھ نہیں ہوگا۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ آئی جی پولیس سندھ کی تقرری کیلئے نامزدگیوں پر کراچی سے تعلق رکھنے والے وزراء سمیت کئی ارکان نے تحفظات کا اظہار کیا۔ اکثریت کی رائے پر وزیراعلیٰ سندھ سے دوبارہ مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ گورنرسندھ وزیراعلیٰ سے رابطہ کریں گے ۔ ای سی سی کے آٹھ اور 20جنوری کے فیصلوں کی منظوری دیدی گئی ہے اور کھاد کی بوری پر عائد395 روپے کا جی آئی ڈی سی ختم کردیا گیا ہے ۔ نور الحق کو وائس چیئرمین اوگرا تعینات کیا گیا ہے ۔ کم آمدن گھروں کی تعمیر سے متعلق وزارت کی سمری کو موخرکردیا گیا ہے اور ان سے پلان آف ایکشن کے ساتھ سمری مانگی گئی ہے تاکہ مسابقتی ماحول میں یکساں مواقع دستیاب ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اسلحہ لائسنس کے حوالے سے کابینہ نے اختیار وزارت داخلہ کو دیدیا ہے اس حوالے سے ضابطہ کار میںترمیم کی جارہی ہے ۔ اقتصادی اعشاریے بہتر ہیں۔ گندم، مکئی، چاول کے دستیاب ذخائر اور زرعی اجناس کی مزید پیداوار کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ بدھ کو آج وزیراعظم کی صدارت میں خصوصی اجلاس ہوگا ۔ صوبوں سے زرعی اجناس کے اعدادوشمار مانگ لئے گئے ہیں۔ کورونا وائرس کے حوالے سے ایمرجنسی سیل قائم کردیا گیا ہے ۔ چین کے متعلقہ صوبوں میں 500پاکستانی طلباء سمیت تمام پاکستانیوں کو وزیراعظم کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ان کے ساتھ ہر ممکن مدد اورتعاون کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے میڈیا چینل سے درخواست کی ہے کہ وہ کم ازکم ایک گھنٹہ کشمیر کیلئے دیں اس حوالے سے میں انفرادی طورپر میڈیاہائوسز سے ملاقات کروں گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں