سندھ ایری گیشن ایم ڈی اور جی ایم فنائنس، خاتون افسرکو جنسی ہراساں کرنے کا الزام
شیئر کریں
(رپورٹ / شاہنواز خاصخیلی ) سندھ ایری گیشن اینڈ ڈرینج اتھارٹی میں اعلیٰ افسران کے خلا ف جنسی حراسگی سے متعلق جاری تحقیقات کا رخ تبدیل کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، ایم ڈی اور جی ایم فنائنس تحقیقاتی کمیٹی پر اثرورسوخ استعمال کرگزرے ،ساتھ ہی متاثرہ خاتون افسر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر خوف زدہ کیا جارہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی کے شعبہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ونگ میں بطور سوشیالوجسٹ گریڈ 18 میں تعینات شکیلا لغاری نے ایم ڈی سیڈا پریتم داس اور جنرل منیجر فنانس نعیم میمن کے خلاف جنسی حراسگی کی تحریری شکایت چیئرمین سیڈا قبول محمد کھٹیان اور انٹرنل کمیٹی کو جمع کرائی تھی ، جس کے بعد جنرل منجیر ٹرانزیکشن غلام مصطفی اجن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ، جس میں منجیر فنانس زرین انصاری اور آفس منجیر سلیم لغاری بطور ممبر شامل ہیں ، 14 دسمبر کو متاثرہ خاتون افسر کا بیان قلمبند کیا گیا تاہم اس دوران 3 غیر متعلقہ خواتین کو بھی تحقیقاتی کمیٹی کے ساتھ بٹھایا گیا ،15 دسمبر کو چیئرمین سیڈا قبول محمد کھٹیان کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی نے دوبارہ خاتون افسر کا بیان ریکارڈ کیا ، متاثرہ خاتون افسر شکیلا لغاری نے جرات کو بتایا کہ میری شکایت پر قائم کی گئی انکوائری کمیٹی مجھے ہی حراساں کررہی ہے ، خاتون افسر کے مطابق دو ہفتے سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود انکوائری کمیٹیاں رپورٹ جاری کرنے میں بہانے کررہے ہیں حالانکہ کمیٹی قانونی طور پر سات دن میں رپورٹ جمع کروانے کی پابند ہے ، اس ضمن میں جرات کی جانب سے ایم ڈی سیڈا پریتم داس سے موقف لینے کے لیے متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا ، آخری وقت تک بات نہیں ہوسکی ۔