میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت سندھ میں یوریا کا بحران روکنے میں ناکام

محکمہ زراعت سندھ میں یوریا کا بحران روکنے میں ناکام

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۸ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ میں یوریا کھاد کا بحران، وفاقی وزارت انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن کا محکمہ زراعت سندھ کو لیٹر، یوریا کھاد کی بوری پر سرکاری نرخ درج کرنے اور یوریا کھاد کی سرکاری نرخ پر فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت، محکمہ زراعت سندھ نے کھاد بحران میں ملوث ڈیلرز کو لیٹر جاری کردیئے، تفصیلات کے مطابق سندھ میں یوریا کھاد کا مصنوعی بحران سنگین ہوگیا ہے، یوریا کھاد کی فی بوری سرکاری نرخ 2150 روپے کی بجائے 3 ہزار سے 32 سو میں بلیک میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ محکمہ زراعت یوریا کھاد کا بحران روکنے میں ناکام ہو چکا ہے، سندھ میں یوریا کھاد کے سنگین بحران کے بعد وفاقی وزارت اینڈ انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن نے محکمہ زراعت سندھ کو لیٹر لکھ کر یوریا کھاد کی بوری پر سرکاری نرخ درج کرنے اور کاشتکاروں کو سرکاری نرخ پر کھاد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے، دوسری جانب وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے سندھ میں یوریا کھاد کی اسمگلنگ، بحران اور بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ڈیلرز اور اسمگلرز کی نشاندہی والے لیٹر کے بعد سندھ حکومت نے محکمہ زراعت سندھ کو لیٹر جاری کردیا ہے، لیٹر جاری ہونے کے بعد محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن نے کھاد ڈیلرز کو لیٹر نکال کر کھاد کی تفصیلات سات یوم میں بلب کر لی ہیں، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو اور محراب پور سے تعلق رکھنے والے دو ڈیلرز حاجی امتیاز میمن اور نثار میمن کی گٹھ جوڑ کے باعث سندھ میں مصنوعی طور کھاد کا بحران پیدا کرکے کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کرکے کاشتکاروں کے جیبوں سے کروڑوں روپے نکال لئے گئے، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن ہدایت اللہ چھجڑو نے محکمہ زراعت کے افسران کو کھاد بحران والی صورتحال میں کارروائیاں کرنے سے روک دیا ہے، ہدایت اللہ چھجڑو کے آشیرباد سے ڈیلرز اور اسمگلرز نے کھاد کی بلیک مارکیٹنگ جاری رکھے ہوئے ہیں..


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں