میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسریٰ ولیج ہائوسنگ اسکیم 14 ایکڑ زمین کی رجسٹریشن میں سنگین بے قاعدگیاں

اسریٰ ولیج ہائوسنگ اسکیم 14 ایکڑ زمین کی رجسٹریشن میں سنگین بے قاعدگیاں

ویب ڈیسک
پیر, ۲۸ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) اسری ولیج ہائوسنگ اسکیم میں شامل 14 ایکڑ کی زمین کی رجسٹریشن میں سنگین قسم کی بے قاعدگیان، 4 ایکڑ بھڈہ لینڈ کی سرکاری زمین بھی اسکیم میں شامل کرلی گئی، 13 ایکڑ زمین کے ٹی او فارم ہی موجود نہیں، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے کمشنر حیدرآباد کو سوموٹو ایکشن لینے کیلئے لیٹر، سندھ لینڈ روینیو رکارڈ ایکٹ 1977ع کے سیکشن 164 کے تحت کارروائی کی سفارش، تفصیلات کے مطابق ہٹڑی بائے پاس پر اسری یونیورسٹی و ہسپتال کے محلقہ 100 ایکڑ پر مشتمل اسری ولیج ہائوسنگ اسکیم میں 13 ایکڑ زمین کی رجسٹریشن میں سنگین قسم کی بے قاعدگیون کی انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق 13 ایکڑ زمین کے ٹی او فارم ہی موجود نہیں جبکہ 4 ایکڑ بھڈہ لینڈ کی سرکاری زمین بھی اسکیم شامل کرلی گئی ہے، اسے سلسلے میں ایڈیشنل کمشنر حیدرآباد نے کمشنر حیدرآباد کو خط لکھ کر سوموٹو ایکشن لینے کی سفارش کی ہے، ملنے والے دستاویزات کے مطابق سروی نمبر 374، 334، 14،312 اور 331 کے ٹی او فارم ہی موجود نہیں جبکہ فارم اے بھی مکمل نہیں ہے، مذکورہ سروی نمبرون پر روینیو رکارڈ میں پیراپہیری کرکے اسکیم میں شامل کیا گیا، ذرائع کے مطابق قبرستان کی سرکاری زمین بھی اسکیم میں شامل کرلی گئی ہے، ایڈیشنل کمشنر نے کمشنر حیدرآباد کو لیٹر لکھ کر سندھ لینڈ روینیو رکارڈ ایکٹ 1967ع کے سیکشن 164 کے تحت کارروائی کی سفارش کی ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ سروی نمبرون کی این او سی رد کی جائیگی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں