میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
انصاف نہ ملنے پر ٹینک میں ڈوب کر جاں بحق ہونیوالی

انصاف نہ ملنے پر ٹینک میں ڈوب کر جاں بحق ہونیوالی

منتظم
بدھ, ۲۸ دسمبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

بچی کے اہل خانہ نے صدائے احتجاج بلند کردی
ٹیپو سلطان تھانے کی حدود میں 4 سالہ بچی کے جاں بحق ہونے والے حادثہ کے ذمہ داروں کی عدم گرفتاری اور پولیس کی نا اہلی کے خلاف لواحقین نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا،کراچی پریس کلب پرہونے والے احتجاج میں 4سالہ عروش کے رشتہ داروں اور لواحقین نے شرکت کی،احتجاج کے دوران پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور حادثہ کے زمہ داران کی گرفتاری کا مطالبہ کیا-واضع رہے کہ ٹیپو سلطان تھانہ کی حدود میں 19دسمبر کو وینس شادی ہال میں انڈرگرانڈ واٹر ٹینک میں 4سالہ بچی عروش ڈوب کر جاں بحق ہوئی تھی ، بچی شادی کی تقریب میں شریک تھی ۔ شادی ہال کے انڈر گراونڈ واٹر ٹینک پر ڈھکن نہیں تھا ٹیپو سلطان پولیس نے 19دسمبر کو ہونے والے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے میں ٹال مٹول کی اور پھر واقعہ کے 3دن بعد 21دسمبر کو مقدمہ درج کیا ٹیپو سلطان پولیس پولیس شادی ہال انتظامیہ سے مبینہ طورپر رشوت لیکر مقدمہ میں نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی ۔ ٹیپو سلطان پولیس علاقہ میں موجود شادی ہالوں اور گیسٹ ہاوسیسز سے ماہانہ لاکھوں روپے زبردستی بھتہ وصول کرتی ہے جو شادی ہال اور گیسٹ ہاوس بھتہ نہ دے اس پر چھاپہ مارا جاتا ہے اور گیسٹ ہاوس کے باہر باوردی اہلکار ہوائی فائرنگ کرتے ہیں گیسٹ ہاوس کے عملہ اور ٹہرے ہوئے مہمانوں کو موبائل میں بھر کر تھانہ منتقل کردیا جاتا ہے اور جھوٹے مقدمہ کی دھمکیاں دے کر رقم بٹوری جاتی ہےٹیپو سلطان تھانہ کی حدود میں 40گیسٹ ہاوسیسز موجود ہیں جہاں ملکی اور غیر ملکی افراد قانونی طور پر رہائش حاصل کرتے ہیں،ٹیپو سلطان پولیس کی سر پرستی میں چند گیسٹ ہاوسیسز غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث ہے،باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیپو سلطان کے ایس ایچ او کو سابقہ آئی جی سندھ نے ایک نام نہاد صحافی کے کہنے پر بھاری رقم کے عوض تعیناتی دی تھی،اس سے قبل بریگریڈ تھانے میں تعیناتی کے دوران بھی مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف جرائم پیشہ افراد سے روابط رکھنے پر ایک انکوائری شروع کی گئی تھی تاہم بعد ازاں وہ انکوائری بھی سرد خانے کی نظر ہوگئی تھی اور ایس ایچ او کو ہٹانے پر ہی اکتفا کرلیا گیا تھا اور پھر ٹیپو سلطان تھانہ دے دیا گیا تھا،ذرائع کے مطابق ایس ایچ او کو ایک ڈی آئی جی کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے مذکورہ ڈی جی کو آئندہ چند روز میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی تعینات کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا تھا، مگر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی اس معاملے میں رکاوٹ بن گئے اور اس سلسلے میں دوسری بڑی وجہ آئی جی سندھ کا جبری رخصت پر جانا ثابت ہوئی ہے،وینس شادی ہال کے انڈر گرانڈ پانی کے ٹینک میں ڈوب کر ہلاک ہونے والی 4سالہ عروش کے والد عدیل کا کہنا ہے کہ پولیس سب کچھ پتہ ہونے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے اور اس حوالے سے انہوں نے اعلی پولیس افسران، ڈی جی رینجرز، گورنر سندھ اور وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو بھی درخواستیں ارسال کردی ہیں تاہم تاحال کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے، بچی کی والدہ کی حالت انتہائی خراب ہے اور وہ صدمے کی شدت سے نڈھال ہے، ہمارا شادی کی تقریب میں شرکت کرنا ڈراونا خواب بن گیا جو ہمیں راتوں کو سونے بھی نہیں دیتا،متوفیہ عروش برنس روڈ پریم نواس بلڈنگ میں والدین کے ہمراہ رہائش پذیر تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں