لبنان میں فائر بندی کا معاہدہ نافذ العمل ہوگیا
شیئر کریں
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان فائر بندی کا معاہدہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے سے عمل میں آ گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وساطت سے طے پانے والے معاہدے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے بتایا کہ اس جنگ بندی کی مدت 60 روز ہے جس کا مقصد مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا ہے ۔ یہ جنگ بندی اسرائیل اور حزب اللہ کے بیچ ایک سال تک سرحد پار فوجی مقابلے اور دو ماہ کی کھلی جنگ کے بعد سامنے آئی ہے ۔ بیروت کی فضائوں میں اسرائیل کے جاسوس طیاروں کی پروازوں کا سلسلہ رک گیا ہے ، اسی طرح جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملے بھی روک دیے گئے ۔اس سے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا تھا کہ یہ معاہدہ ان کی فوج کو لبنان میں حرکت میں آنے کی آزادی دیتا ہے ، اس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں حماس تنظیم کو تنہاکیا جائے گا اور یہ تل ابیب کو ایرانی خطرے پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع دے گا۔نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق سیکورٹی کابینہ نے اس معاہدے کی منظوری دی۔ اس حوالے سے دس وزرا نے اس کے حق میں جب کہ ایک نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔