کوہستان کی ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) کوہستان کی ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے کا انکشاف، مختیار کار ٹھٹھہ نے کارروائی کیلئے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ کو لیٹر لکھ دیا، دیھ کوہستان 7/1 غیر سروے اور سرکاری زمین ہے، جس پر لینڈ مافیا اور لوکل بروکرز نے جعلسازی کے ذریعے قبضہ کرلیا ہے، لیٹر، جھرک جھمپیر روڈ، ایم نائن موٹروے اعر جھرک بولہاڑی روڈ قبضے ختم کرنے کیلئے پولیس کی مدد طلب، تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھہ کی دیھ کوہستان کی ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین پر قبضوں کا انکشاف ہوا، مختیار کار تحصیل ٹھٹھہ نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ کو قبضے خالی کرنے کیلئے پولیس کی مدد کا لیٹر لکھ دیا ہے، لیٹر کے مطابق دیھ کوہستان 7/1 میں اکثر زمین غیر سروے اور سرکاری ہے، دیھ کا پرانے ریکارڈ کی ری رائٹ کرنے کا کام جاری ہے، مذکورہ زمین پر لینڈ گریبرز، قبضہ مافیا نے جعلی اور بوگس دستاویزات سے قبضہ کرلیا ہے جس میں مقامی بروکرز اور لینڈ مافیا سہولت کار ہے، لیٹر کے مطابق حال ہی میں مکان چھور میں9بگٹی کمیونٹی نے مین جھمپیر نوری آباد روڈ پر واقع 600 ایکڑ سرکاری زمین بلڈرز کو بیچ دی ہے، مختیار کار نے مذکورہ افسران سے پولیس کی مدد طلب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جھرک نوری آباد روڈ، ایم نائن موٹروے پر نوری آباد سے لونی کوٹ کے آس پاس اور جھرک بولہاڑی روڈ پر قبضوں مقامی بااثر افراد، مقامی غنڈے ہتھیاروں کے ساتھ بیٹھے ہیں اور اینٹی انکروچمنٹ مہم میں وہ مسائل پیدا کر سکتے ہیں اور حال ہی میں کراچی میں پولیس کی غیر موجودگی کے باعث مختیار کار اعجاز چانڈیو قتل ہوگیا تھا، لیٹر میں مختیار کار نے درخواست کی ہے کہ قبضے ہٹانے کیلئے ٹھٹھہ اور جامشورو پولیس اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو میں مدد کیلئے بلایا جائے۔