بورڈ آف ریونیو سے اسٹیمپ ریکارڈ غائب سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان
شیئر کریں
بورڈ آف ریونیو سندھ میں کروڑوں روپے کا اسکینڈل سامنے آ گیا، انسٹرومنٹ غائب ہونے کے باعث 12 کروڑ روپے کا نقصان، اعلیٰ حکام نے انکوائری کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ ریونیو کے ماتحت ادارے بورڈ آف ریونیو کے اسٹیمپ ایکٹ 1899 کے رول 12 کے تحت ہر ایک سرکاری افسر اسٹیمپ کا سیریل نمبر، فروخت کی تاریخ، نام، ایڈریس سمیت دیگر تفصیلات محفوظ رکھے گا اور داخلائیں شیڈیول ڈی میں درج کرے گا۔ مالی سال 2021-22 کے دوران ڈپٹی چیف انسپکٹر (اسٹیمپس) کے دفتر کے افسران نے اہم انسٹرومنٹ غائب کر دیئے جس کی وجہ سے اسٹاک پوزیشن کی تفصیلات، بیلینس پوزیشن اور سیل اکائونٹ کی تفصیلات گم ہو گئیں اور سرکاری خزانے کو 12 کروڑ 10 لاکھ روپے کا نقصان ہو گیا۔ ریونیو اسٹیمپ میں اہم ریکارڈ غائب ہونے کے باعث کروڑوں روپے کے اسٹیمپس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ڈپٹی چیف انسپکٹر آف اسٹیمپس کو کروڑوں روپے کے نقصان کے حوالے سے جنوری 2023 میں آگاہ کیا گیا لیکن ریونیو کے اسٹیمپ افسران نے کوئی جواب نہیں دیا، ریونیو افسران کو تحریری طور پر ہدایت کی گئی کہ ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے لیکن افسران نے ڈی اے کا اجلاس طلب نہیں کیا۔ اعلیٰ حکام نے بورڈ آف ریونیو کے افسران کو ہدایت کی ہے کہ کروڑوں روپے کے نقصان پر انکوائری کر کے ذمہ دارافسران کا تعین کیا جائے۔