صائمہ بلڈرز نے الاٹیز کو ہراساںکرنا شروع کردیا
شیئر کریں
اوگرا، صائمہ بلڈرز کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے اختیارات استعمال کرنے پر اس کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام ہوگیا، سوئی سدرن، صائمہ عربین ولاز میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر اوگرا کے سوالات کا جواب بھی نہیں دے سکا،صائمہ بلڈرز نے الاٹیز کو ہراساں کرنا شروع کردیا۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے منگھو پیر میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے صائمہ عربین ولاز کو بلک گیس کنکشن اور 4ہزارمیٹر فروخت کرنے، رہائشی میں صائمہ بلڈرز کے گیس بل جاری کرنے، غیر معیاری پائپ لائن بچھانے سے متعلق اوگرا کی سماعت کے دوران ایگزیکٹو ڈائریکٹر سہیل کی سماعت کے دوران ایس ایس جی سی ایل افسران نے اعتراف کیا کہ ایم ڈی کی جانب سے اسد مصطفی کے دستخط سے خط جاری ہونے پر بلک کنکشن صائمہ عربین ولاز کو جاری ہوا، جس پر اسکیم کے رہائشیوں نے سوال کیا کہ صائمہ عربین ولاز میں بلک گیس کنکشن کی شرائط و ضوابط کیا ہیں ؟ کمپنی کے میٹر کس نے فروخت کرنے کے احکامات جاری کیے؟صائمہ عربین ولاز میں پائپ لائن کمپنی نے بچھائی یا منظور کی گئی ، پائپ لائن کمپنی کے اسٹینڈرڈ کے مطابق ہے؟ کیا سوئی سدرن گیس کمپنی نے صائمہ عربین ولاز میں رہائشیوں سے گیس بل وصول کرنے کا اختیار صائمہ بلڈرز کو دیا ہے ؟بے ضابطگی میں کون سے افسران ملوث ہیں؟ مذکورہ سماعت میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ٹیکنیکل، انجینئرنگ سیل کے شعبہ جات کے افسران کے ساتھ کوآرڈینیٹر بھی شریک ہوئے، سماعت کے دوران اوگرا افسران اور صائمہ عربین ولاز کے مکین بھی موجود رہے، مکینوں کا کہنا ہے کہ اوگرا کی سماعت کو کئی ماہ ہوگئے لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے افسران نے مذکورہ سوالات کے جواب نہیں دیے اور نہ ہی اوگرا نے ایس ایس جی سی ایل کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے، اوگرا اور دیگر فورمز پر شکایات کرنے کے باعث صائمہ بلڈرز کی انتظامیہ نے سہولیات فراہم کرنے کے بجائے انتقامی کارروائیاں شروع کی ہیں،سرگرم شہریوں کے گھروں کے باہر سیکیورٹی کی گاڑیاں ہر وقت پریشر ہارن بجاتی ہیں اور سیکیورٹی اہلکار ہراساں کرتے ہیں، رہائشی کالونی کے سرگرم مکینوں کے گھروں کے گیس کنکشن منقطع کردیے گئے ہیں، منگھوپیر تھانے میں جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی گئی جس کو عدالت نے مسترد کردیا، سردیوں کے موسم کی آمد آمد ہے اور سردی میں ناکارہ گیس پائپ لائنز کے باعث کوئی حادثہ بھی ہوسکتا ہے۔واضح رہے کہ صائمہ بلڈر کے ذیشان ذکی اپنے سفاکانہ کاروباری مفادات کی بھینٹ قواعد وضوابط کے ساتھ ساتھ تمام انسانی قدروں کو بھی چڑھا چکے ہیں۔ وہ چمک پربھروسا کرتے ہوئے تمام قوانین کچلنے پر ہر وقت تیار رہتے ہیں، جس کے باعث اُن کی تمام کاروباری سرگرمیاں ضابطوں کے خلاف ہونے کے باعث باعث تنقید رہتی ہیں۔