گستاخانہ خاکے ،مولانا فضل الرحمن کاپورا ہفتہ احتجاج کے طور پر منانے کا اعلان
شیئر کریں
جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پشاور واقعے پر دلی دکھ اور افسوس ہوا ، بزدلانہ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔جو لوگ خوف و ہراس اور دھماکوں کی پیش گوئیاں کرتے ہیں تو سب سے پہلے نظر ان کی طرف جائے گی ، یہ لوگ اس صورتحال میں اپنی کمزوری کا اظہار کررہے ہیں۔ دینی مدرسے میں چھوٹے بچوں کو نشانہ بنایا گیا، تمام شہدا ، ان کے ورثا اور زخمیوں کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں ، حکومت اور حکومتی ادارے اگر ہمیں تحفظ فراہم نہیں کرسکتے تو تمام مدارس اپنی سیکیورٹی کے انتظامات خود کریں۔ جو کہتے ہیں دہشت گردی ختم ہوگئی، پشاور دھماکہ ان کے منہ پرطمانچہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منزل گاہ سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جے یوآئی کے صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو، قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مفتی اسعد محمود ، مولانا سعود افضل ہالیجوی، مولانا صالح اندھڑ ودیگر بھی موجود تھے،مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خوف و ہراس اور دھماکوں کی پیش گوئیاں کرتے ہیں تو سب سے پہلے نظر ان کی طرف جائے گی ، یہ لوگ اس صورتحال میں اپنی کمزوری کا اظہار کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے صحافیوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ فرانس کے صدر کی ہدایات پر گستاخانہ خاکوں کو عمارتوں پر آویزاں کیا گیا، اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے جو کہ ایک جرم ہے، فرانس کو یاد دلانا چاہتا ہوں افغانستان میں طالبان کی حکومت کے دوران بامیان کے اندر بدھا کے بت کو توڑنے کی کوشش کی تھی، اس کے اگلے روز میری فرانس کے سفیر سے میری ملاقات طے تھی تو انہوں نے میری ملاقات منسوخ کردی تھی، اگر حکمران خود ایسا اقدام کرتا ہے تو وہ مسلمانوں کے خلاف اعلان جنگ کرتا ہے ، پاکستانی عوام فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں ، ایسے ممالک کے ساتھ تجارتی روابط ختم کردینا چاہیئں ، یہ لوگ مذہب کے حوالے سے بے حس ہوچکے ہیں ، کسی نبی بر حق کی توہین برداشت نہیں یہ سوچ عقل اور فلسفہ ہمیں قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام آنے والے جمعہ کے دن سے ملک گیر احتجاج کا آغاز کرے گی، آنے والے جمعے سے اگلے جمعے تک پورا ہفتے کو فرانس کے قبیح عمل کیخلاف ملک بھر میں "ہفتہ احتجاج” کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہیں۔