سیکریٹری سروسزنے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑادیں
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)حکومت سندھ کے تمام ملازمین ، افسران کے تبادلے، تقرریاں ، برطرفی کے احکامات جاری کرنے والے سیکریٹری سروسزنے ریٹائرڈ ہونے والے چہیتے پی ایس کو غیر قانونی پر کرسی پر براجمان کردیا، نئے مقرر ہونے والے پی ایس کو چارج نہ ملی سکی، اہم محکمہ نے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑادیں۔ جرأت کی معلومات کے مطابق سیکریٹری سروسز سید سیف الرحمان کے پرسنل سیکریٹری محمد اسماعیل اپنی عمر 60 سال پوری ہونے پر15 اکتوبر کو ریٹائر ہوگئے ، ریٹائرمنٹ پر محکمہ نے نظر محمد کورائی کو سیکریٹری سروسز کا نیا پی ایس تعینات کردیا لیکن 12دن گذرنے کے باوجود محمد اسماعیل غیر قانونی طور پر کرسی پر براجمان ہیں ، محمد اسماعیل نے چارج چھوڑنے سے انکار کردیا ہے اس کی وجھ سے سیکریٹری سروسز کے نئے پی ایس چارج نہیں لے سکے۔ سیکریٹری سروسز حکومت سندھ کے تمام معاملات کے ذمہ دار ہیں ، حکومت سندھ کیافسران اور ملازمین کے تبادلے، مختلف قسم کی تحقیقات، ترقی، تنزلی، برطرفی کے معاملات بھی دیکھتے ہیں ، انتہائی اہم سیکریٹری کے پی ایس کا غیر قانونی طور پر کام کرنا حکومت سندھ کے تمام معاملات پر سوالیہ نشان ہے، جبکہ سیکریٹری سروسز کے تمام سرکاری امور کا تعلق چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ سے ہوتا ہے، چیف سیکریٹری نے تمام معاملے کا علم ہونے کے باوجود کوئی حکم جاری نہیں کیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ریٹائرڈ ہونے والے سرکاری ملازم کو محکمہ میں تعینات نہیں کیا جاسکتا لیکن حکومت سندھ کے اہم محکمہ میں اعلیٰ عدالت کے حکم کی دھجیاں اڑائیں جارہی ہیں۔